افغانستان حکومت پاکستان کوجوابدہ ہے کہ ایس پی طاہرداوڑکا قتل کس نے اورکیسے ہوا،رحمان ملک
چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ رحمان ملک کا کہنا ہے کہ افغانستان حکومت پاکستان کوجوابدہ ہے کہ ایس پی طاہرداوڑکا قتل کس نے اورکیسے ہوا؟افغان حکومت بتائے کہ کیسے معلوم ہوا کہ ملنے والی مسخ شدہ لاش طاہر داوڑ کی ہے۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ رحمان ملک نے ایس پی طاہرخان داوڑ کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ افغان حکومت انٹرپول کے ایس او پی اور اصولوں پر مبنی قتل کی رپورٹ حکومت پاکستان کو دے۔وزارت داخلہ 20 نومبر تک کمیٹی کوطاہر داوڑ کے قتل کے تمام پہلوو¿ں پر جامع رپورٹ جمع کرے۔انھوں نے کہا کہ واقعے میں بیرونی ہاتھ ملوث ہو سکتا ہے،حقائق تک رسائی انتہائی ضروری ہے،معلوم ہوتا ہے افغان انٹیلیجنس ایجنسیوں کوطاہرداوڑکی پہچان اورلوکیشن کا پتا تھا۔ایس پی طاہر داوڑ کے قتل کے تمام پہلوو¿ں کا بغورجائزہ لینا ضروری ہے۔رحمان ملک نے کہا کہ وزارت داخلہ بتائے ایس پی طاہر خان کی بازیابی کیلیے کیا اقدامات اٹھائے گئے تھے،پارلیمنٹ اسطرح کے ظالمانہ واقعات پرچپ نہیں رہ سکتی،حقائق تک پہنچنا ضروری ہے۔