این اے 110 : انتخابی عذرداری کیس کی سماعت بغیرکارروائی ملتوی
اسلام آباد: وفاقی وزیرپانی و بجلی خواجہ آصف کے حلقے میں انتخابی عذرداری کیس کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے ایک بار پھر ملتوی کردی گئی۔ سپریم کورٹ نے خواجہ آصف کے وکیل کی التواءکی درخواست کو بے بنیاد قرار دیدیا۔
تفصیلات کےمطابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 2رکنی بنچ نے حلقہ این اے 110میں انتخابی عذرداری کیس کی سماعت کی خواجہ آصف کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے مقدمے کے التواءکی درخواست دی۔ اس پر چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ ذاتی کاموں کے باعث التواءنہیں مانگنا چاہئے ذاتی وجوہات کی بنا پر الیکشن پٹیشن کو التواءنہیں دے سکتے آئے روز اخبارات میں لکھا جاتا ہے کہ الیکشن پٹیشنز پر فیصلے نہیں ہورہے عوام کو یہ پتا نہیں ہوتا کہ مقدمات کن وجوہات کی بنا پر التواءکا شکار ہوتے ہیں۔ التواءوکلاءکرتے ہیں ملبہ عدالتوں پر ڈال دیا جاتا ہے۔ عثمان ڈار کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ خواجہ آصف جان بوجھ کر وکیل بدل بدل کر التواءکی درخواستیں دے رہے ہیں۔ ہم نے موبائل کے ذریعے چیک کیا، ڈالے گئے 4500 ووٹ حلقے میں ہیں ہی نہیں جسٹس قاضی فائز نے استفسار کیا کہ آپ کے موکل کتنے ووٹوں سے ہارے بابر اعوان نے بتایا کل23 ہزار ووٹوں کا فرق ہے۔ بوگس ووٹوں کی بڑی گنتی ہےعدالت کاکہنا تھا کہہ نادرا اتھارٹی ووٹوں کی تصدیق سے متعلق دستاویزات قانون کے مطابق عثمان ڈار کو دینے کا فیصلہ کرے خواجہ آصف کے وکیل کی التواءکی درخواست بے بنیاد ہے۔ عثمان ڈار کے وکیل کی رضامندی سے کیس ملتوی کر رہے ہیں کیس کی دوبارہ سماعت آئندہ ہفتے ہوگی۔