Featuredاسلام آباد

امریکہ سے الجھنا نہیں چاہتے، مل کر آگے بڑھنے کے سوا کوئی راستہ نہیں، وزیر خارجہ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ امریکہ سے الجھنا نہیں چاہتے ،ملکر آگے بڑھنے کے سواکوئی راستہ نہیں ، امریکہ پاکستان کے کئے کرائے پر پانی نہ پھیرے ، از سر نو تعلقات قائم کرنا پاکستان اور امریکہ دونوں کی ضرورت ہیں۔
جیونیوز کے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ پاکستان نے بے پناہ تعاون کیاہے جس کا اعتراف امریکہ بھی کرتا رہاہے ۔ دنیا نے بھی اس بات کوتسلیم کیاہے کہ افغانستان میں جو پیش رفت ہوئی ہے اور جتنی جانی قربانی پاکستان نے دی ہے شائد کسی اور ملک نے دی ہو۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ہم کو جومالی امداد کی ہم اس کا اعتراف کرتے ہیں لیکن جو ہمیں مالی نقصان ہوا وہ اس سے کہیں زیادہ ہے ۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ جس طرح ہمارے قبائلی علاقے تباہ ہوئے اور وہاں کے لوگوں نے جومصائب برداشت کئے وہ بھی سب کے سامنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے حالیہ ٹوئٹس کے بعد از سر نو تعلقات قائم کرنا پاکستان اور امریکہ دونوں کی ضرورت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ خود اس بات کوتسلیم کررہاہے کہ افغانستان میں امن عمل کیلئے پاکستان کا کردار ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے امریکہ کا ریکارڈ درست کرنے کی کوشش کی ہے ، ہم امریکہ سے الجھنا نہیں چاہتے ، ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں ، امریکہ کو بے پنا ہ پیسہ خرچ کرنے کے بعد بھی افغانستان میں چیلنجز میں سامنا ہے ، اس کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دینا حقائق کے برعکس ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی داخلی مشکلات بھی ہیں جس کی وجہ سے ہم کونپی تلی بات کرنی چاہئے اور جذبات میں بہک نہیں جانا چاہئے ، اب ہم نے دیکھناہے کہ ہمارا مقصد کیاہے ؟ ہم نے مقصد کی طرف جاناہے ۔وزیرخارجہ نے کہاہے کہ پیچیدہ صورتحال کی وجہ سے امریکہ کومایوسی ہوتی ہے جس سے فرسٹریشن کا اظہار بھی کیا جاتاہے لیکن اس کے بعد اس کوراستہ بھی دکھائی دیتاہے اور راستہ یہی ہے کہ مل کر آگے بڑھناہے اور اس کے سوا کوئی اور راستہ دکھائی نہیں دیتا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ نے پاکستان سے توقعات وابستہ کی ہیں تو پھر پاکستان کے کئے کرائے پر پانی نہ پھیرے ۔ اسامہ بن لادن کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ ماضی میں الجھنا نہ پاکستان کے مفاد میں ہے اورنہ امریکہ کے مفاد میں ہے ، ماضی میں بہت سے باتیں ہیں جوتلخ ہیں ، ہم کو ماضی میں بہت سے توقعات تھیں جوپوری نہیں ہوئیں ، اس کے باوجود پاکستان نے مثبت کردار ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ٹوئٹس کے معاملے میں ادلے کا بدلہ نہیں چاہتے بلکہ ٹرمپ کے ٹوئٹس کے جواب میں وزیر اعظم نے ریکارڈ درست کیاہے ۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close