نیب میرے ماتحت ہوتی، تو کم ازکم 50 بڑے کرپٹ افراد جیل میں ہوتے: وزیراعظم
اسلام آباد: وزیراعطم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے نفرت پھیلانے کا بھارتی منصوبہ ناکام بنایا، کرتا رپورراہداری گگلی نہیں سیدھا سادہ فیصلہ ہے.
تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے اولین ٹی وی انٹرویو میں کیا، یہ خصوصی انٹرویوآج شام 7 بج کر5 منٹ پراے آر وائی نیوز پرنشرہوگا.
وزیراعظم عمران خان جمہوریت میں شفافیت ہونا بہت ضروری ہے، سینسر شپ بہت بری چیز ہے، چاہتاہوں حکومت اتنی شفاف ہو جتنا پہلے کوئی حکومت نہ ہوئی ہو۔
انھوں نے کہا کہ 100 دن میں حکومت کی سمت کا تعین کیا جاتا ہے، حکومت کی سمت سے آگاہ کرناچاہتاہوں ہوں، ایسا سسٹم لاناچاہتا ہوں، جس میں نچلے طبقے کو فائدہ پہنچے، ایلیٹ کلاس کیلئے اچھے وکیل موجود ہیں، غریب آدمی جیلوں میں پڑے ہوتے ہیں، ہماراپوراسسٹم چھوٹے سے طبقے کو تحفظ دینے کے لئے بنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اگر میرا کوئی وزیر غلط کام کرتا ہے، تو چاہتاہوں وہ بےنقاب ہو، کام نہ کرنے والے میری کابینہ میں شامل وزرا گھر جاسکتے ہیں، ہمارے نظام میں نوکریاں بھی صرف ایلیٹ کلاس کو ملتی ہیں، اصل غربت دیہاتوں میں ہے،نچلےطبقےکومواقع دینا چاہتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ہم پورے پاکستان میں ہیلتھ انشورنس کارڈ لے کر آرہے ہیں، جو غریب افراد مقدمات نہیں لڑ سکتے، انھیں حکومت وکیل فراہم کرے گی۔
انھوں نے کہا کہ انڈوں کی بات بل گیٹس نےکی توسب کو ایک دن بعد سمجھ آئی، کچھ پیسے خرچ کرکے چھوٹے کسانوں کو مضبوط بنا سکتے ہیں، حلال گوشت کی تجارت2 ہزارارب کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت 19ارب ڈالر کا خسارہ چھوڑ کر گئی تھی، خسارہ زیادہ ہونے پر مارکیٹ میں ڈالر کی مانگ بڑھ گئی، پچھلے ایک سال میں روپے کی قدر مستحکم کرنے کے لئے7 ارب ڈالر خرچ کئے گئے، ڈالراوپرجانےکا ٹی وی دیکھ کر پتا چلا، اسٹیٹ بینک خودمختار ادارہ ہے، مستقبل میں اقتصادی اشاریے بہتری کی طرف جارہے ہیں، برآمدات اور ترسیلات زر سے زرمبادلہ میں اضافہ ہوگا، زرمبادلہ کے لئے سب سے بڑاذریعہ غیرملکی سرمایہ کاری ہوتی ہے۔
انھوں نے کاہ کہ مختصرمدت میں غیرملکی سرمایہ کاری کے کئی معاہدے کرلئے، اسپیشل زون ،فارن انویسٹمنٹ،مقامی لیبر شپ کا فارمولہ لا رہے ہیں، کوشش کررہےہیں کہ اداروں کو مضبوط کریں، تمام وزرا کی 100دن کی کارکردگی کا جائزہ آئندہ ہفتے لوں گا، وزرا کی کارکردگی دیکھ رہا ہوں ہوسکتا ہے، شاید کئی وزیر تبدیل کرنے پڑیں۔