اہم شخصیت کا اکاؤنٹ منجمد، نام ابھی ظاہر نہیں کریں گے: شہزاد اکبر
اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک بھیجے گئے 11 ارب ڈالرز کا سراغ لگالیا گیا ہے، اس پیسے کا پاکستان میں کوئی ریکارڈ موجود نہیں، بیرون ملک اہم شخصیت کا بڑا اکاؤنٹ منجمد کر دیا گیا، نام ابھی ظاہر نہیں کرینگے۔ اسلام آباد میں نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برا ئے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ دبئی میں جائیدادیں چھپانے والوں کے گرد گھیر اتنگ کر دیا گیا ۔کس کی دبئی میں کتنی جائیداد، معلومات کے تبادلے کامعاہدہ جنوری میں ہوجائے گا۔برطانیہ میں چھپے بھگوڑوں کی واپسی کے لیے بھی معاہدہ جلد ہوگا۔ ملزموں کی حوالگی کے معاہدے سے لوٹی دولت کی واپسی ممکن ہوگی ۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہاکہ پہلے 123 دنوں میں غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک بھیجے گئے 11 ارب ڈالرز کا سراغ لگالیا گیا ۔ اس پیسے کا پاکستان میں کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔ شہزاد ا کبر نے واضح کیاکہ 11 ارب ڈالرز کے یہ ا ثاثے صرف 26 ممالک کے ہیں،ان میں سوئٹزر لینڈ ،برٹش ورجن آئی لینڈ اور بہاماس سمیت کئی ممالک میں چھپائی گئی رقوم شامل نہیں۔
شہزاد ا کبر نے انکشاف کیاکہ بیرون ملک سے غیر قانو نی رقوم کی واپسی شروع ہو چکی ہے لیکن یہ رقم ابھی کروڑوں میں ہے ۔ منی لانڈنگ کا پیسہ الگ اکائونٹ میں آئے گا اور یہ صحت اور تعلیم پر خرچ ہوگا۔ ان کا یہ بھی کہناتھا کہ بیرون ملک اہم شخصیت کا بڑا اکائونٹ فریز کر دیا گیا لیکن اس سے متعلق مزید معلومات ابھی عام نہیں کی جا سکتیں۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ چاروں طرف سے لوگ منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔ حکومت میں شامل ا راکین میں سے بھی جو کوئی منی لانڈرنگ کا مرتکب پایا گیا اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی اوراحتساب سے بچ نہیں سکیں گے ۔ علیمہ خان کے معاملہ پرسپریم کورٹ نے جو فیصلہ دیا ہے وزیر اعظم کی ہمشیرہ نے اس پر من و عن عمل کرتے ہوئے جرمانہ جمع کروادیا ۔منی لانڈرنگ کا جو بھی کیس سامنے آئے گا متعلقہ ادارے جن میں ایف بی آر ،نیب اور ایف آئی اے بھی شامل ہیں بلاتفریق کارروائی کریں گے ۔ ہماری حکومت نے پہلے سو دنوں میں سوئس حکومت کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئے ۔اب ہمیں سوئس حکومت سے پاکستانیوں کے اکائونٹس کی معلومات آئندہ سال تک مل سکیں گی ۔