اسلام آباد

میثاق جمہوریت نہ ہوتا تو آمریت بہت پہلے آگئی ہوتی، رضا ربانی

پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رضا ربانی کا کہنا ہے کہ اگر میثاق جمہوریت نہ ہوتا تو ملک میں آمریت بہت پہلے آگئی ہوتی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ 18ویں ترمیم کو کرپشن کا ذریعہ کہنا پارلیمنٹ اور اکائیوں کا تمسخر اڑانے کی مترادف ہے، جمہوری اقدامات کا مذاق اڑایا جارہا ہے، یہ معاشرے اور ریاست کے لئے نہایت خطرناک رجحان ہے، اس طرح سے معاشرے میں انارکی اور آمریت فروغ پائے گی۔ اگر میثاق جمہوریت نہ ہوتا تو ملک میں آمریت بہت پہلے آگئی ہوتی۔

رضا ربانی کا کہنا تھا کہ منی بجٹ آرہا ہے 155 ارب کے نئے ٹیکس لگ رہے ہیں،آئی ایم ایف سے مذاکرات یا غیر ملکی دوروں پر پارلیمان کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، امریکا افغانستان مزاکرات پر بھی پارلیمان کو نہیں بتایا گیا،اس حوالے سے حکومت ان کیمرہ میٹنگ رکھ سکتی ہے، فوری طور پر پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی بنائی جائے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے اصغر خان کیس بند کرنے کا کہا ہے، اگر وزیر اعظم کے پاس اس حوالے سے سمری نہیں گئی تو یہ خطرناک بات ہے، اس سے یہ لگے گا کہ بیوروکریسی پر حکومت کی گرفت نہیں۔

سینیٹر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ سندھ میں جو کچھ مشق شروع کی گئی ہے وہ محدود نہیں رہے گی، گورنر کے آئین کے اندرطے شدہ کردار سے تجاوز کیا جارہا ہے، وہ ان ارکان اسمبلی کے ساتھ گھوم رہے ہیں جو حکومت کو غیر مستحکم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کو نیب نے طلب کیا ، تفتیش کے بعد باہر آکر بتایا کہ انہوں نے نیب کو مطمئن کردیا ہے،اگلے دن نیب نے کہا ہمیں ضرورت پڑی توہم دوبارہ طلب کریں گے، خیبر پختونخوا سے بسم اللہ سے کریں وہاں کے وزیر اعلیٰ استعفی دیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close