ایران نے پاکستان کو سستی بجلی دینے کی پیشکش کردی
اسلام آباد: ایران نے پاکستان کو 3000 میگا واٹ سستی بجلی فراہم کرنے کی پیشکش کر دی۔ تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی عمر ایوب خان کا کہنا ہے کہ پاکستان ایرانی حکام کیساتھ پاکستان اور ایران کے مابین 100 میگا واٹ بجلی درآمد کرنے کے معاہدے کی تجدید پر بھی تبادلہ خیال کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم توانائی کے شعبے میں ایران کیساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست سے ملاقات میں کیا۔
دونوں کے مابین پاکستان اور ایران کے درمیان توانائی کے دیگر شعبوں میں بھی تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مشرق وسطیٰ میں ایران بجلی کا سب سے بڑا درآمد اور برآمد کنندہ ہے، جبکہ ایران کی جانب سے پاکستان، ترکی، افغانستان اور عراق کو بھی توانائی برآمد کی جاتی ہے۔ گذشتہ کچھ سالوں سے ایران پاکستان کو 3000 میگا واٹ سستی بجلی فراہم کرنے کی پیشکش کر رہا ہے۔
ایرانی صدر حسن روحانی اور ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست کا کہنا ہے کہ ایران پاکستان کو بجلی کی برآمدگی 100 میگا واٹ سے بڑھا کر 3000 میگا واٹ کر سکتا ہے۔ حال ہی میں ایران میں توانائی کی مقامی سطح پر پیداوار میں کمی اور بلوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ہمسایہ ممالک کو توانائی کی فراہمی کا سلسلہ رک گیا تھا جو اب گذشتہ کچھ ماہ سے دوبارہ بحال کر دیا گیا ہے۔
مہدی ہنر دوست کے مطابق ایران خطے میں پاور جنریشن اور سپلائی کا سب سے بڑا ذریعہ بننے کا خواہشمند ہے۔ تاہم ایران پر عائد کی جانیوالی پابندیاں پاور سیکٹر میں اس کی ترقی کے آڑے آئی ہوئی ہیں۔ واضح رہے کہ ایران پاکستان کیساتھ کئی شعبوں میں تعاون کا خواہاں ہے۔ گذشتہ برس ایران نے پاکستان سے جے ایف 17 تھنڈر جنگی طیارے حاصل کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا تھا اور پاکستان کیساتھ دفاعی تعاون بڑھانے کی خواہش کا اظہار بھی کیا تھا۔