اعتزاز احسن نے پاناما لیکس کے بعد وزیر اعظم کی ہارٹ سرجری پر بھی سوال اٹھا دیا
اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ نواز شریف جس اسپتال میں زیر علاج تھے اس کے بارے مشہور ہے کہ وہاں آپریشن ہوتا ہی نہیں۔
سینٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ پاناما لیکس سے متعلق وزیر اعظم کے ثبوت مشرق کی طرف اور بیٹے کا بیان مغرب کی طرف جاتا ہے، ان کے لئے مشکل وقت آرہا ہے، پاناما لیکس کا معاملہ ختم نہیں ہو گا بلکہ اس کا دباؤ بڑھتا ہی جائے گا لیکن وہ اپوزیشن کے ٹی او آرز تسلیم کر لیں تو بچ سکتے ہیں۔ نیب اور ایف بی آر کے سربراہان کا کہنا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات ممکن نہیں کہنا شرمناک ہے، وفاقی تحقیقاتی اداروں کو ثبوت نہیں الزامات سے تحقیقات شروع کرنا ہیں۔
اعتزاز احسن نے پاناما لیکس کے بعد نواز شریف کی ہارٹ سرجری پر بھی سوال اٹھا دیا، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی دل کی سرجری کے حوالے سے ان کے پاس کوئی حتمی ثبوت نہیں، ماہر ڈاکٹرز سوال اٹھا رہے ہیں کہ سرجری کے کئی دن بعد بھی سیڑیاں نہیں چڑھ سکتا، اوپن ہارٹ سرجری موت کے قریب جانے کے مترادف ہے لیکن اس موقع پر وزیر اعظم کی بیٹی ان کے ساتھ کیوں لندن میں موجود نہیں تھیں، نواز شریف جس اسپتال میں زیر علاج تھے اس کے بارے مشہور ہے کہ وہاں آپریشن ہوتا ہی نہیں۔