2019 کے فنانسنگ گیپ کو کم کرنے کے لئے اقدامات کر لیے ہیں
اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے خصوصی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ ادارے دو دو ارب روپے کے ماہانہ خسارے پر چل رہے تھے.
وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ حکومت معیشت کو صحیح سمت میں لے جانے کے لئے اقدامات کررہی ہے، 21 کروڑ افراد کی معیشت میں بہتری کے لئے وقت درکار ہے،2019 کے فنانسنگ گیپ کو کم کرنے کے لئے اقدامات کر لیے ہیں.
ان کا کہنا تھا کہ ہماری ایکسپورٹ کم اور امپورٹ کہیں زیادہ ہے، یہ فرق بڑھتا جا رہا ہے، معیشت ترقی اس وقت کرتی ہے، جب سرمایہ کاری ہوتی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر بھی تیزی سے گر رہے تھے، مرکزی بینک کے اقدامات سے بھی صورت حال میں بہتری آئی ہے.
انھوں نے کہا کہ معیشت کی بہتری کیلئے بنیادی روڈ میپ اپنایا ہے، گھٹنے نہیں ٹیکیں گے، چین سے فنانسنگ ایگریمنٹ پر بات ہوئی ہے، آئی ایف سی کیساتھ 25سال تک کام کرتارہا ہوں، انتہائی غلط تصورہے کہ آئی ایف سی سےقرضے مفت میں ملتے ہیں، غیرت مند 21کروڑ عوام کاملک ہے ،آزادفیصلے کرینگے ڈکٹیشن نہیں لیں گے۔
اسدعمر نے کہا کہ اکنامک ریفارمز کا جو بل پیش کیا، وہ معیشت کی بہتری کا آغاز ہے، سرمایہ کاری کو فروغ اور معیشت کی بہتری کے لئے اکنامک ریفارمز بل پیش کیا، پاکستان میں نوجوانوں کو وہ مواقع نہیں مل رہے جو دیگرممالک میں ہیں، پاکستان تین بنیادی خساروں سے نکل نہیں پارہا.
ان کا کہنا تھا کہ 12 ارب روپے کے نہیں بلکہ صرف ایک ٹیکس لگایا ہے، صرف 1800سی سی سے اوپر گاڑیوں پر ٹیکس بڑھایا گیا ہے، معیشت سےمتعلق جوخطرےکی گھنٹی بج رہی تھی، وہ رک گئی ہے، اسٹاک مارکیٹ میں کمی ڈرائیونگ روم کی حدتک ہےزمینی حقائق سےتعلق نہیں، کسی قسم کی گھبراہٹ نہیں ،اعدادوشمار سے ہم سب واقف ہیں۔