نواز شریف طبی بنیادوں پر رہائی پا کر ملک سے باہر جا سکتے ہیں، تجزیہ کار
اسلام آباد میں سفارتی اور دفاعی حلقوں سے قربت رکھنے والے صحافی اور تجزیہ کاروں کے مطابق سابق وزیراعظم طبی بنیادوں پر رہائی پا کر ملک سے باہر جا سکتے ہیں ۔
۲۵ برس سے رپورٹنگ کرنے والے صحافی فخر الرحمان کہتے ہیں کہ ڈیل ہونے کے قریب ہے مگر ابھی اٹکی ہوئی ہے ۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ڈیل کے نتیجے میں ممکنہ طور پر نواز شریف، اسحاق ڈار، حسن اور حسین دس ارب ڈالر واپس کرنے کیلئے تیار ہیں ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے رابطہ کرنے اور ان کی ٹویٹ کے بارے میں سوال پر فخر الرحمان کا کہنا تھا کہ رپورٹر کی ساکھ داؤ پر ہوتی ہے اگر وہ غلط خبر دے ۔ انہوں نے کہا کہ معاملہ صرف مریم نواز کو کلین چٹ دینے پر اٹکا ہوا ہے ۔ جب پوچھا گیا کہ نواز شریف کے پاس دس ارب ڈالر کہاں پڑے ہیں جو وہ واپس کریں گے تو ان کا جواب تھا کہ یہ کل رقم نواز، ڈار اور ان کے بچوں سے ملا کر لی جا سکتی ہے ۔
فخر الرحمان کے مطابق وزیر اطلاعات فواد چودھری نے پارلیمان میں کچھ دن قبل کہہ دیا تھا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی اپنے لئے نئی قیادت منتخب کر لیں جو اہم بات ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست دائر کیا جانا ممکنہ ڈیل کی جانب اہم پیش رفت ہے ۔
دوسری جانب اسٹیبلشمنٹ کی حرکات پر نظر رکھنے والے سینئر صحافیوں کا خیال ہے کہ ایسی باتیں جان بوجھ کر پھیلائی جاتی ہیں ۔ تاہم ان صحافیوں کے مطابق شہباز شریف کی پارٹی صدارت کے دور میں ایک ایک کر کے ان تمام رہنماؤں کو مشاورت اور فیصلہ سازی کے عمل سے دور کر دیا گیا ہے جو نواز شریف کے قریب اور اسٹیبلشمنٹ مخالف سمجھے جاتے ہیں ۔
پرویز رشید کے قریبی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ شہباز شریف ان کو کسی بھی اجلاس میں نہیں بلاتے اور پارٹی کی کسی بھی کمیٹی میں شامل کرنے کیلئے تیار نہیں ہوتے ۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ڈیل کی خبر سامنے لانے والے صحافی فخرالرحمان ماضی میں کئی اہم خبریں بریک کر چکے ہیں جن میں عدلیہ/ ججز بحالی کی خبر نوٹی فیکیشن سے تین گھنٹے قبل دی گئی تھی