عمران خان ملک سے کرپٹ لوگوں کی نسل کشی کرے گا، شیخ رشید
اسلام آباد: وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی دو کمیٹیاں بنیں گی۔ ایک شہباز شریف کی اور دوسری کمیٹی شیخ رشید احمد کی۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن میں نامزد شہباز شریف کس طرح مختلف اداروں کا آڈٹ کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز اور زرداری خاندان ڈیل سے ناکام ہونے کے بعد ڈیل کی جانب ہے، این آر او نہیں مل رہا اسلئے ڈیل کی جگہ ڈھیل پر آگئے ہیں۔ ملک میں چور مچائے شور کی فلم لگی ہوئی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان پڑوسی ممالک سے مدد لیکر آئی ایم ایف کا پریشر کم کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس ادھورا چھوڑ کر پریس کانفرنس کیلئے آیا ہوں۔ وزیراعظم سے پریس کانفرنس کیلئے 40 منٹ کی چھٹی لی۔ پاکستان کا سینئر ترین سیاستدان ہوں۔ وزیراعظم نے ریاض فتیانہ کی جگہ مجھے پی اے سی کا رکن نامزد کر دیا ہے۔ مزید نئی ٹرینیں چلانے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے وزارت ریلوے کا چارج دیکر مجھ پر اعتماد کا اظہار کیا۔ وزارت ریلوے میں بھرپور کفایت شعاری کی جا رہی ہے، نالہ لئی ایکسپریس وے اور ایم ایل ون میری زندگی کا مقصد ہیں۔ جس دن نالہ لئی ایکسپریس اور ایم ایل ون مکمل ہوا تو میرا مقصد پورا ہو جائے گا۔ ریلوے کے چاروں ٹریکس ٹینڈر میں ڈالنے جا رہا ہوں۔
عمران خان ملک سے کرپٹ لوگوں کی سیاسی نسل کشی کرے گا۔ دو پبلک اکاؤنٹس کمیٹیاں ہونگی۔ایک پی اے سی کی سربراہی شہباز شریف دوسری کی شیخ رشید کرے گا۔اب جلسہ جلوس کی جگہ کمیٹیاں کمیٹیاں ہونگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پبلک اکاونٹس کمیٹی پر وزیراعظم نے قانونی رائے لی۔ نون لیگ کی حکومت میں بھی پبلک اکاونٹس کمیٹی کا ممبر رہا، سب سے پرانا رکن اسمبلی ہوں۔ ریاض فتیانہ کی جگہ میں پبلک اکاونٹس کمیٹی کا ممبر ہونگا۔ پاکستان ریلوے نئے ٹرینوں کا افتتاح کرنے کا جا رہی ہے۔ دو پبلک اکاونٹس کمیٹی ہو گی ایک میری اور دوسری شہباز شریف کی۔ ملک میں اس وقت جلسہ جلسہ اور میڈیا میڈیا ہو رہا ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ نالہ لئی پر آج وزیر اعلیٰ پنجاب کیساتھ میٹنگ ہے۔ ریلوے کی چاروں مین لائنز کے ٹینڈرنگ کرنے جا رہے ہیں۔ کم سے کم سپیڈ 160 سے 220 ہو گی۔ تھر ایکسپریس 10 اور 12 فروری تک شروع ہو جائیگی۔ شہباز شریف سن لیں کسی بدتمیزی کی سوچ لیکر نہیں آرہا۔ شہباز شریف مجھے اچھی طرح جانتے ہیں۔ شہباز شریف ڈرامے بازی ختم کریں ایک کو چھوڑ کر جسے مرضی لیں آئیں۔میں دوست بھی نمبرون ہوں اور دشمن بھی نمبر ون ہوں، سعد رفیق ویڈیو فلمیں بنانے کیلئے کچھ نہیں کر رہا، نواز شریف اور آصف زرداری جمہوریت نہیں چاہتے۔ وہ نیب سے بچنا چاہتے ہیں صرف وہ این آر او چاہتے ہیں لیکن اب این آر او ملنا مشکل دکھائی دے رہا ہے۔