عدالت سزا معطلی کی پہلے والی درخواست واپس لینے کی استدعا منظور کرے
نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے متفرق درخواست میں کہا کہ وہ طبی بنیادوں پر سزا معطل کرنے کی درخواست کی پیروی کرنا چاہتے ہیں، لہذا عدالت سزا معطلی کی پہلے والی درخواست واپس لینے کی استدعا منظور کرے۔
جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے نواز شریف کی متفرق درخواست کی سماعت کی۔
نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے متفرق درخواست میں کہا کہ وہ طبی بنیادوں پر سزا معطل کرنے کی درخواست کی پیروی کرنا چاہتے ہیں، لہذا عدالت سزا معطلی کی پہلے والی درخواست واپس لینے کی استدعا منظور کرے۔
نیب نے نواز شریف کی درخواست واپس لینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے جب پہلی درخواست دائر کی اس وقت بھی ان کا طبی ریکارڈ موجود تھا تو کیا اس وقت ان کی زندگی کو کوئی خطرہ نہیں تھا۔
نیب اور خواجہ حارث کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے نواز شریف کی سزا معطلی کی پہلی درخواست واپس لینے کی استدعا منظور کرلی۔
عدالت نے کہا کہ اب طبی بنیادوں پر سزا معطلی کی درخواست کو سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں سنیں گے، سپریم کورٹ کے نیب کیسز میں تین حالیہ فیصلے موجود ہیں۔
نیب نے کہا کہ نواز شریف طبی بنیادوں پر ضمانت کے حق دار نہیں کیونکہ انہیں بہترین طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، لہذا درخواست ضمانت ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دی جائے۔