پیپلز پارٹی اور جے یو آئی (ف) کی او آئی سی اجلاس کے بائیکاٹ کی مخالفت
اسلام آباد: پیپلز پارٹی اور جے یو آئی (ف) نے حکومت کی جانب سے او آئی سی اجلاس کے بائیکاٹ کی مخالفت کردی۔ سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو او آئی سی اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے تھی اور اپنا موقف بتانا چاہیے تھا۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ہمیں او آئی سی اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے تھی، تاہم پارلیمنٹ چاہتی ہے کہ وزیر خارجہ نہ جائیں تو میں پارلیمنٹ کے ساتھ ہوں، موجودہ صورتحال میں پاکستان کواپنے دوستوں کو نہیں بھلانا چاہیے، یہ جتنے ملک ہیں ہمارے پرانے دوست ہیں، یہ ہمارے ملک میں شکار کھیلنے آتے ہیں، ہمارے ان ممالک سے مذہبی اور تاریخی تعلقات ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں او آئی سی اجلاس میں جا کر اپنا موقف بتانا چاہیے، چاہے وزیرخارجہ بعد میں جائیں، ابھی سیکرٹری خارجہ کو بھیج دیں۔
آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ان حالات میں ہم سب جذباتی ہیں، جنگیں صرف افواج نہیں بلکہ قومیں لڑتی ہیں اور پاکستانی قوم پوری طرح سے تیار ہے اپنی فوج کے ساتھ جنگ لڑنے کے لیے۔
سابق صدر نے پاکستانی پائلٹ حسن کو بھارتی طیارے مار گرانے پر خراج تحسین پیش کیا اور بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے دنیا میں پاکستان کا مثبت تاثر جائے گا۔
جے یو آئی ف نے بھی بھارتی پائلٹ کے رہائی کے اعلان پر تحفظات کا اظہار کیا۔ سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ بھارتی پائلٹ کی رہائی سے متعلق وزیراعظم کے اعلان پر تحفظات ہیں، اس پائلٹ نے ہمارے ملک کی خودمختاری کو چیلنج کیا ہے، وزیراعظم کے اعلان کے بعد بھارت میں طرح طرح کی باتیں کی جا رہی ہیں، اتنی جلدی میں اعلان کرنے کی کیا ضرورت تھی، انہیں پارلیمان اور پارلیمانی رہنماؤں کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔