مسئلہ کشمیر پر وزیراعظم کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، بلاول بھٹوزرداری
اسلام آباد: چیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ سیاسی معاملات پر اختلافات اپنی جگہ لیکن مسئلہ کشمیر پر وزیراعظم کا بھرپور ساتھ دیں گے۔
مقبوضہ کشمیر کی صورت حال اور ایل او سی پر بھارتی جارحیت کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹوزرداری کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پیپلز پارٹی کا موقف ہمیشہ سے واضح ہے کہ اس مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں بلکہ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے عین مطابق حل ہونا چاہیئے۔
بلاول بھٹوزرداری کا کہنا تھا کہ سیاسی معاملات پر اختلافات اپنی جگہ لیکن مسئلہ کشمیر کے حوالے سے وفاقی حکومت کا بھرپور ساتھ دیں گے، مسئلہ کشمیر پر پوری قوم کی طرح وزیراعظم نواز شریف کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مل کر قومی سلامتی کے مقاصد حاصل کر سکتے ہیں، مسئلہ کشمیر پاک بھارت تعلقات میں ٹرننگ پوائنٹ ہے اور پاکستان بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ا
چیرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ نواز شریف سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں ہے، اگر وہ مودی کو بلاتے ہیں تو شوق سے بلائیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورت حال میں ملک کا وزیر خارجہ کا نہ ہونا قومی مفاد میں نہیں ہے، کسی کو وزیر خارجہ مقرر نہ کرنے کی منطق سمجھ سے بالا تر ہے۔
بلاول بھٹوزرداری کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس دنیا کا سب سے بڑا کرپشن اسکینڈل ہے اور حکومت کو فوری طور پر اس معاملے کی شفاف تحقیقات کرانی چاہیئں۔ عمران خان کے حوالے سے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وہ بہت سے اچھے معاملات عوام کے سامنے لے کر آئے جیسے انہوں نے کرپشن اور احتساب کے معاملے پر نوجوانوں کو متحرک کیا لیکن عمران خان کی سولو کی میں ان کا ساتھ دینا مشکل ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ سی پیک منصوبے کے حوالے سے چیرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ آصف زرداری کا وژن تھا۔