خارجہ پالیسی اور دہشت گردی پر حکومت کیساتھ کام کرنے کیلئے تیار ہیں، بلاول بھٹو زرداری
اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ تمام تر اختلافات کے باوجود خارجہ پالیسی، معیشت اور دہشت گردی پر حکومت کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھارت فضائیہ کی جانب سے دراندازی کی کوشش کو ناکام بنانے پر پاک فضائیہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے ثابت کیا کہ پاک فضائیہ دنیا کی بہترین فضائیہ ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کو ایٹمی پروگرام اور بے نظیر بھٹو نے میزائل پروگرام دیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کی فضایئہ دنیا کی بہترین فضائیہ ہے، حسن صدیقی کو خصوصی طور پر سراہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے 1971 کے بعد ننگی جارحیت کا ارتکاب کیا، دو ایٹمی قوتوں پاکستان اور بھار ت کے درمیان جنگی کشیدگی کا ذمہ دار مودی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا شاید نریندر مودی کو نہ جانتی ہو لیکن برصغیر کے مسلمان گجرات کے قصائی کو اچھی طرح جانتے ہیں، گجرات کے قصاب کے ہاتھ مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ دنیا کے مہذب ممالک نے اس انتہا پسند کو ویزا دینے سے انکار کیا، مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم کا بد ترین ریکارڈ قائم کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی قرردادوں کی خلاف ورزی جاری ہے، یو این قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیا جائے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پلوامہ کا حملہ کسی دوسرے ملک کے غیر ریاستی عناصر کی طرف سے نہیں تھا، بلکہ مقبوضہ کشمیر کے مقامی نوجوان کا بھارت کے ظلم و ستم کے خلاف ردعمل تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو سمجھنا ہو گا کہ ہماری خود مختاری کا خیال رکھے، ڈرون حملے خود مختاری کی بد ترین خلاف ورزی تھے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران ذمہ دادی کا مظاہرہ کیا، عمران خان کو بھارت سے امن قائم کرنے پر سیکیورٹی رسک قرار نہیں دیا، وزیر اعظم نے اِن کیمرا اجلاس میں شرکت نہ کی جو افسوسناک ہے، یہاں بھی ملکی سلامتی سے زیادہ اپنی انا کو مقدس سمجھا گیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بد قسمتی سے قومی اسمبلی میں مالیاتی بل پر خاطر خواہ بحث نہیں ہوئی، مالیاتی بل میں جامع اور مؤثر بحث ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ تمام تر اختلافات کے باوجود خارجہ پالیسی، معیشت اور دہشت گردی پر حکومت کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے دوائیوں کی قیمت میں اضافہ کیا، ٹیکس کی قیمتوں میں ایک سال میں تین تین بار اضافہ کیا گیا اور سب سے زیادہ ریوینیو دینے والے شہر کراچی کو ایک بار پھر نظر انداز کیا گیا۔