ہمیں گیس لائن منصوبے پر پاکستان کے مثبت اشارے کا انتظار ہے، ایرانی سفیر
اسلام آباد: پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست نےکہا ہے کہ پاکستان اور ایران دونوں دہشت گردی کا شکار ہیں، دونوں کے درمیان باہمی مذاکرات میں انسداد دہشت تعاون اولین ایجنڈا ہونا چاہئے، اس سلسلے میں مشاورت ہونی چاہئے، سیستان بم دھماکہ ہو یا سرحدی محافظوں کا اغواء، تیسری قوت کا ہاتھ خارج از امکان نہیں۔
اسلام آباد پالیسی انسٹیٹیوٹ کے زیراہتمام پاک ایران تعلقات پر سیمینار سے خطاب میں مہدی ہنر دوست نے کہا کہ دونوں ممالک مل کر دہشت گردی میں ملوث قوتوں کے عزائم کو ناکام بنا سکتے میں۔ ایرانی سفیر نے کہا کہ ایران پاکستان کے ساتھ ان تمام ایشوز پر رابطوں میں ہے، صدر روحانی اور وزیراعظم عمران خان نے ٹیلفونک گفتگو میں سرحدی سیکیورٹی بہتر بنانے پر تعاون پر اتفاق کیا ہے۔
ایرانی سفیر نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کی گنجائش موجود ہے، ایران کو گوادر میں سعودی عرب کی سرمایہ کاری پر کوئی تشویش نہیں جس کا اظہار پہلے بھی کرچکے ہیں، ایران کو پاکستان سے کسی بھی ملک کے تعلقات پر کوئی اعتراض نہیں، امید ہے پاکستان مسلم اُمّہ کے دیگر ممالک کے ساتھ تعاون اور یکجہتی کو فروغ دے گا۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ پاکستان کی معیشت کو نئی جلا بخش دے گا، ہمیں گیس لائن منصوبے پر پاکستان کے مثبت اشارے کا انتظار ہے، گوادر اور چاہ بہار بندرگاہیں ایک دوسرے کی مخالف نہیں، دونوں پورٹس سے فیری سروس کے آغاز سے تجارت فروغ پائے گی۔