ظالم ہونے کے باوجود حکمت عملی سے بھارت اور اسرائیل اپنا بیانیہ دنیا میں بیچ رہے ہیں، فواد چوہدری
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اسلام آباد میں ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے موثر حکمتِ عملی اپناتے ہوئے پلوامہ حملے کے بعد عالمی رائے عامہ میں بھارت کو تنہا کردیا۔ اسلام آباد میں پالیسی ریسرچ میڈیا ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس وقت دنیا میں آتے ہوئے ٹیکنالوجی کے سیلاب کی وجہ سے ہائبرڈ وار فیئر نے اہم جگہ بنالی۔ انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہائبرڈ وارفیئر کے 2 اہم اجزا ہیں جن میں ایک آئیڈیا اور دوسرا اس کی پریزنٹیشن ہے۔ اپنی بات کی وضاحت دیتے ہوئے وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ اگر آئیڈیا میں وزن نہیں ہوگا تو اس کی پریزنٹیشن اچھی ہو ہی نہیں سکتی لیکن کچھ جگہوں پر اچھی پریزنٹیشن نے کمزور آئیڈیا کی خامی پر قابو پایا ہے۔
فواد چوہدری نے اس کی مثال غزہ پٹی پر اسرائیل کی جارحیت سے دی۔ وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ جتنا ظلم اسرائیل نے فلسطین کے مسلمانوں کے ساتھ کیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی، تل ابیب وہاں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے لیکن گوبیلز کے فلسفے کو اپناتے ہوئے وہ کہتا رہا کہ اسے خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا یہ بیانیہ بدنیتی پر مبنی ہے لیکن پھر بھی وہ دنیا میں بکا ضرور ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ 1980ء کی دہائی میں اس خطے میں افغان جہاد کے دوران امریکا کی نبراسکا یونیورسٹی سے جاری ہونے والے لٹریچرز پاکستانی مدرسوں میں پڑھائے جاتے تھے۔
انہوں نے میڈیا کی کمزوری کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان کا آئیڈیا بہت مضبوط تھا لیکن اس کی پریزنٹیشن بہت کمزور تھی جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھارت نے نہ صرف پاکستان کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کی بلکہ کشمیری مسلمانوں کی حق خود ارادیت کی قانونی جدوجہد کو بھی انتہا پسندوں سے ملانے کی سازش کی۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پلوامہ حملے کے بعد پاکستان کا آئیڈیا بہت مضبوط تھا جبکہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ایک کمزور آئیڈیا کو بیچنے کی کوشش کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد حکومتِ پاکستان اور پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) میں بہترین تعاون تھا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمارا آئیڈیا مضبوط تھا اور وزیراعظم عمران خان امن کی کوششیں کر رہے تھے، یہی وجہ ہے کہ اب پوری دنیا میں یہ بات مانی جارہی ہے کہ بی جے پی نے الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے پلوامہ حملے کو ہوا دی اور کروڑوں انسانوں کی زندگیوں کو داؤ پر لگا دیا۔ فواد چوہدری نے کہا ہے کہ میں چاہتا ہوں کہ وزارتِ اطلاعات کو کسی سیاسی جماعت کے ترجمان بننے کے بجائے ریاست کا اہم ستون بنایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزارتِ اطلاعات سیاست زدہ ہونے کی وجہ سے پاکستان کا اپنا بیانیہ سامنے نہیں آرہا تھا، ماضی کی حکومت میں اس کا حال اچھا نہیں تھا، تاہم اب اس میں اصلاحات کی جارہی ہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پروپگینڈا کو اب جنگ کے طریقے کے طور پر اپنایا گیا ہے۔ انہوں نے شکوہ کیا کہ حکومت نے بھارت کے خلاف اسی جنگی حالت میں بین الاقوامی میڈیا کو استعمال کیا، تاہم اگر ہمارا اپنا میڈیا مضبوط ہوتا تو وہ اس میں اہم کردار ادا کر سکتا تھا۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اس جنگی حالت میں سوشل میڈیا کو بخوبی استعمال کیا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں ایک مرتبہ پھر بین الاقوامی میڈیا اسلام آباد آئے، یہ دہلی سے زیادہ خوبصورت شہر بھی ہے، اور ان دونوں شہروں کے درمیان کوئی مقابلہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت انٹرنیشنل میڈیا دہلی میں بیٹھا ہوا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ وہ پاکستان آئیں اور اسلام آباد کی صحیح تصویر بھی دنیا کے سامنے رکھیں۔
وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سرکاری نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس پاکستان (اے پی پی) میں کام کرنے والے کتنے ہی لوگ ایسے ہیں جو اپنی ای میل بھی نہیں دیکھ سکتے جبکہ پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ (پی آئی ڈی) کراچی میں صرف ایک شخص ایسا ہے جس کے پاس ماسٹر کی ڈگری ہے۔ وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ کرتارپور پر کامیابی حاصل کی، مذہبی اقلیتوں کا خیال کیا، پلوامہ حملے کے بعد بھارت کو آؤٹ کلاس کیا۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں پاکستان کو آگے لے کر جانا ہے تو میڈیا میں اصلاحات کی بہت ضرورت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کم سے کم ریاستی میڈیا میں بڑی اصلاحات دیکھنے کو ملیں گی۔