جعلی بینک اکاؤنٹس کیس، زرداری اور فریال تالپور احتساب عدالت میں پیش
اسلام آباد: جعلی بینک اکاؤنٹس اور میگا منی لانڈرنگ کیس کی سابق صدرآصف علی زرداری اوران کی ہمشیرہ فریال تالپور احتساب عدالت میں پیش ہوگئے۔ احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کیس کی سماعت کر رہے ہیں۔ سماعت کے دوران فاروق ایچ نائیک نے آصف علی زرداری کو حاضری سے استثنیٰ کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ یہ جو ماحول بنایا گیا ہے صرف آصف علی زرداری کی وجہ سے ہے، آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو حاضری سے استثنیٰ دے دیں تو ٹرائل بہتر چلے گا۔ ملزمان میں آصف زرداری، فریال تالپور، حسین لوائی، طحہ رضا، انور مجید، عبدالغنی مجید، نمر مجید، علی کمال مجید، مصطفی ذوالقرنین، عدیل شاہ، محمد قاسم، محمد اشرف، اقبال خان نوری، داؤد، شیرمحمد، شہزادعلی، کرن امین، نورین سلطان، محمد ناصر شیخ، کرسٹوفر ڈی کروز، غضنفر احسن، راحیل مبین اور اسلم مسعود وغیرہ شامل ہیں۔
آصف زرداری اور فریال تالپور کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر اسلام آباد پولیس نے سیکیورٹی انتظامات مکمل ہیں، 1650 پولیس اہلکار نیب عدالت کے اطراف تعینات ہیں جس میں رینجرز، اسپیشل برانچ اور ٹریفک پولیس کے اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ پیشی کے وقت کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو عدالت میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔ آصف زرداری کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر پولیس کو مطلوب جیالوں کی گرفتاری کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جس کیلیے پولیس کی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دینے کیلیے وفاقی پولیس کے اعلیٰ افسران کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ آج سب سے پہلے احتساب عدالت کے باہر سے ان پی پی کارکنوں کو گرفتار کیا جائے گا۔
قبل ازیں آصف زرداری کے وکلا کی جانب سے نیب کو 2 ہفتوں کی مہلت کی استدعا کا خط موصول ہوا ہے، بتایا گیا ہے کہ شریک چئیرمین پیپلزپارٹی آصف زرداری نے جواب جمع کرانے کیلیے نیب سے 17 اپریل تک مہلت کی استدعا کی ہے۔ دوسری جانب نیب ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف زرداری کو جواب جمع کرانے کیلیے مہلت دینے کا فیصلہ تاحال نہیں کیا جاسکا، یاد رہے کہ اس سے قبل بھی آصف زرداری کی جانب سے جواب جمع کرانے کیلیے 10 روز کی مہلت مانگی گئی تھی جو 30 مارچ کو ختم ہو گئی۔