سینیٹ کمیٹی کی منظور پشتین کو پی ٹی ایم کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی
اسلام آباد: پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے معاملے پر سینیٹ کمیٹی کے اجلاس میں کمیٹی کنوینر بیرسٹر سیف نے منظور پشتین کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
پی ٹی ایم کے معاملے پر سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کا ان کیمرا اجلاس ہوا جس میں پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین، رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ سمیت پی ٹی ایم کے دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین نے کمیٹی کو تحفظات سے آگاہ کیا، کمیٹی کے کنوینر بیرسٹر سیف نے پی ٹی ایم کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
اجلاس کے حوالے سے سینیٹ سیکریٹریٹ کی جانب سے باضابطہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ یہ پارلیمان اور پی ٹی ایم کے درمیان پہلا باضابطہ رابطہ ہے۔
اعلامیے کے مطابق کمیٹی کے کنوینر بیرسٹر سیف نے اجلاس میں کہا کہ پی ٹی ایم کے تحفظات دور کرنے کی بھرپور کوششیں کی جائیں گی، خصوصی کمیٹی کا قیام قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کا تاریخی اقدام ہے۔
سینیٹ سیکریٹریٹ کے مطابق کمیٹی کا اجلاس تین گھنٹے تک جاری رہا جس میں اراکین کمیٹی اور پی ٹی ایم قیادت نے کھل کر اپنا نقطہ نظر پیش کیا۔
اس موقع پر بیرسٹر سیف نے کہا کہ طبقاتی محرومیوں کا ازالہ آئین اور قانون کے تحت ممکن ہے، مشاورت کے ساتھ آگے بڑھیں گے، قابل عمل سفارشات سے شکایات کا ازالہ کریں گے، جرگہ کلچر ایسی روایت ہے جہاں گفت و شنید اور مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل نکالا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی ایم کی شکایات کا ازالہ کرنے کیلئے قابل عمل سفارشات مرتب کی جائیں گی، ملک ہم سب کا ہے تاہم حکومت سے گلے شکوے ہوتے ہیں، خطے میں سیکیورٹی مسائل کا سامنا ہے، ہمارے اکثر علاقے اس سے متاثر ہوئے ہیں۔
اجلاس میں شریک پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین نے مطالبہ کیا کہ قبائلی علاقوں کے لاپتہ افراد کی بازیابی اور وہاں موجود بارودی سرنگوں کو ہٹانے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔
ذرائع کے مطابق منظور پشتین نے کمیٹی کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور مطالبہ کیا کہ حقائق اور مصالحتی کمیشن تشکیل دینے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔
منظور پشتین نے کہا کہ ہمارے مطالبات واضح ہیں اور ان کا حل ضروری ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے شرکاء نے پی ٹی ایم کے مطالبات کا حل نکالنے پر زور دیا۔
سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کے اراکین نے مؤقف اپنایا کہ پی ٹی ایم کے جائز مطالبات اور مسائل کا دیرپا حل نکالنا انتہائی ضروری ہے۔
اراکین کمیٹی نے کہا کہ آج کی اس نشست سے کافی سارے مسائل سے آگاہی ہوئی ہے، پی ٹی ایم کمیٹی سے مؤثر رابطے کیلئے فوکل پرسن مقرر کرے۔
ارکان کمیٹی نے تجویز پیش کی کہ پی ٹی ایم اپنے مطالبات کی فہرست تحریری شکل میں کمیٹی کے سامنے پیش کرے۔
سینیٹ سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق منظور پشتین نے سینیٹ کی کمیٹی پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور کمیٹی کی تجاویز کا خیر مقدم کیا۔
ارکان کمیٹی نے یہ تجویز بھی دی کہ جائز مطالبات پر ٹھوس سفارشات مرتب کرنے کیلئے روڈ میپ بنانے کی اشد ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ 2014 میں چند طالب علموں نے قبائلی علاقوں سے باردوی سرنگیں ہٹانے کیلئے جدوجہد شروع کی تھی اور تحریک کا نام محسود تحفظ موومنٹ رکھا تھا۔
تاہم جنوری 2018 میں کراچی میں اس وقت کے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے ہاتھوں نوجوان نقیب اللہ محسود کی جعلی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے بعد اس تحریک میں تیزی آئی اور اس کا نام تبدیل کرکے پشتون تحفظ موومنٹ رکھ دیا گیا۔