ملک کو جنرل ایوب کے صدارتی نظام کی طرف لے جایا جارہا ہے، رضا ربانی
اسلام آباد:پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رضا ربانی کا کہنا ہے کہ ملک کو جنرل ایوب کےصدارتی نظام کی طرف لے جایا جارہا ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما رضاربانی نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو جنرل ایوب کےصدارتی نظام کی طرف لے جایا جارہا ہے،جس کے خلاف مزاحمت کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ پارلیمانی نظام کے خلاف کوئی اقدام قبول نہیں کریں گے۔رضا ربانی نے کہا کہ حکومت کو غیر منتخب لوگوں سے چلایا جارہا ہے،اس وقت 22 ڈویژنز معاونین خصوصی اور مشیروں کے پاس ہیں، 22 ڈویژنز کی سمری پر غیر منتخب لوگوں کی سفارشات ہوں گی۔
انہوں نےکہاکہ حفیظ شیخ کابینہ کے ممبر ہی نہیں اور انھیں بتایا جائے گا کتنے جہاز خرید لیے، 17 لوگ ایسے ہیں جوپارلیمنٹ کا حصہ نہیں لیکن وزارتیں چلا رہے ہیں، یہی 17 لوگ قائمہ کمیٹیوں میں بیٹھ رہے ہیں۔انہوں نےکہاکہ وفاقی وزیر حساس معلومات کی حفاظت کا حلف اٹھاتا ہے،حلف نہ اٹھانے والا مشیر اور معاون خصوصی قومی سلامتی کا کیسے محافظ ہوسکتا ہے۔
رضا ربانی نے سی پیک پروگرامز کیلئے خصوصی اقدامات کے 27 ارب میں سے 24 ارب دوبارہ مختص کرنے پر توجہ دلاؤ نوٹس دیتے ہوئےکہا کہ سی پیک سے خصوصی پروگرامز کے تین ارب کم کر دیئے گئے ہیں، جب سے حکومت برسر قتدار آئی امریکی سامراج کی طرف جھکاؤ بڑھ گیا ہے، خطے میں بھی ہمارا جھکاؤ امریکی اتحادیوں کی جانب ہے۔
رضا ربانی کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی سامراج سی پیک سے پاکستان کو نکالنے کیلئے دباؤ بڑھا رہے ہیں، ایف اے ٹی ایف اور آئی ایم ایف کے ذریعے دباؤ ڈالا جا رہا ہے، بھارت آئی ایم ایف سے کہہ رہا ہے پاکستان کو بیل آؤٹ پیکیج نہ دے، بتایا جائے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ قرضے کی کیا شرائط ہیں۔