وزیراعظم پاکستان کے غیر ریاستی عناصر کے خلاف کارروائی کے بیان کی حمایت کرتے ہیں، ایلس ویلز
اسلام آباد: امریکا کی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم عمران کی ملاقات کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے۔
میڈیا نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے ایلس ویلز کا کہنا تھا کہ چائنا پاک اقتصادی راہداری (سی پیک) اچھا منصوبہ ہے لیکن اس میں شفافیت ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانسستان کے بارے میں وزیراعظم عمران خان کا پالیسی بیان خوش آئند ہے، افغانستان کے حوالے سے زلمے خلیل زاد کی ملاقاتوں میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، اگر افغانستان میں امن ہوگا تو سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کو ہوگا۔
ایلس ویلز نے کہا کہ پاکستان افغانستان کو باہمی معاملات کو حل کرنے کی ضرورت ہے لیکن بدقسمتی سے افغانستان پاکستان ایکشن پلان پر بڑی پیش رفت نہیں ہو سکی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لائے یا واپس افغانستان دھکیلے: ایلس ویلز
امریکی نائب معاون وزیر خارجہ نے کہا کہ آئی ایم ایف ٹیم پاکستان میں ہے اور پاکستان میں معاشی استحکام علاقائی استحکام کے لیے بہت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے غیر ریاستی عناصر کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے، وزیراعظم پاکستان کے غیر ریاستی عناصر کے خلاف کارروائی کے بیان کی حمایت کرتے ہیں، پاکستانی حکومت کی طرف سے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد بھی خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا وزیراعظم نے کہا ہے کہ بھارتی انتخابات کے بعد پاک بھارت مذاکرات ہو سکتے ہیں، وزیراعظم پاکستان کا بیان خوش آئند ہے کہ ہمسایوں کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ علاقائی تنازعات نے سارک کے مؤثر کردار کو متاثر کیا ہے، ایٹمی طاقتیں تنازعات کا شکار نہیں ہو سکتیں۔
ایلس ویلز نے کہا کہ بھارت کی طرف سے افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کے شواہد نہیں ملے لیکن کسی بھی ملک کو غیر ریاستی عناصر کو سپورٹ نہیں کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان امریکا کے درمیان بہترین تجارتی تعلقات ہیں، پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارت کا حجم 6.6 بلین ڈالر ہے، جو پاکستان کا دشمن ہے وہ امریکا کا بھی دشمن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا کسی علیحدگی پسند تحریک کی حمایت نہیں کرتا لیکن جمہوریت میں آزادی اظہار رائے کا بہت بڑا کردار ہوتا ہے۔