جماعت اسلامی کا 30 اکتوبر کو کرپشن کےخلاف مارچ کا اعلان
اسلام آباد :جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق کہتے ہیں کہ دو فیصد کرپٹ لوگوں نے سیاسی جماعتیں بنا کر ستر سال سے قوم کو بے وقوف بنا رکھا ہے لیکن اب احتساب کا وقت آ گیا ہے اور اس کا آغاز وزیراعظم نواز شریف کے ٹولے سے ہو نا چاہئے۔ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے اب قوم کی نظریں سپرپم کورٹ پر لگی ہیں۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے سیاسی جماعتوں نے پہلی بار بہت سنجیدگی سے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا یا ہے اور اس کا مقصد قوم کے لیے انصاف مانگنا ہے۔ سپریم کورٹ نے وزیرا عظم اور ان کے ٹولے کو دو ہفتے کا وقت دیا ہے۔ پانامالیکس کی تحقیقات سے متعلق حکومتی رویے کو غیرسنجیدہ قرار دیتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بہتر یہی تھا کہ حکومت اپوزیشن کے ساتھ مل کر شفاف کمیشن بناتی لیکن حکومت کی نیت میں کچھ کالا ہے۔
جن حکمرانوں اور پاکستانیوں کے نام پانامہ لیکس میں ہیں سب کا احتساب ہونا چاہئے۔ سراج الحق نے کہا کہ کرپشن کی وجہ سے ملک کو ورلڈ بینک کا مقروض بنایا گیا ہے۔ حکومت کے نام پر جیبیں بھرنے کا کام اب نہیں چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیرا عظم احتساب کے لیے عدالت میں پیش ہوں۔ کرپشن کے خلاف اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کرنے پر سپریم کورٹ نیب کی بھی طلبی کرے۔