مسئلہ کشمیر کو بھرپور طریقے سے ہر فورم پر اٹھاتے رہیں گے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی
اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بدلتے ہوئے تناظر میں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم مسئلہ کشمیر کو پوری شد و مد کے ساتھ ہر فورم پر اٹھاتے رہیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے پارلیمنٹ میں پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کو مسئلہ کشمیر پر تفصیلی بریفنگ دی۔
اس موقع پر وزیرخارجہ نے بتایا کہ سال 2018 میں مقبوضہ کشمیر میں شدید بربریت کا سال تھا جس میں 500سے زیادہ کشمیری شہید ہوئے،جب کہ 2019 تک 9426 کشمیری پیلٹ گنزز سے متاثر ہوئے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کا موقف یہ ہے کہ کشمیر بین الاقوامی سطح پر ایک تصفیہ طلب مسئلہ ہے جس کا حل کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہئے،پاکستان کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی جدوجہد کی حمایت کرتا رہے گا ہم کل بھی کشمیریوں کے ساتھ تھے اور آیندہ بھی ساتھ رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کوئی شک نہیں کہ بلوچستان میں بیرونی قوتیں ملوث ہیں: شاہ محمود قریشی
وزیر خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس کمیشن کی رپورٹ نے ہمارے موقف کی تصدیق کی ہے،رپورٹ نے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائے جانے کا مطالبہ کیا ہے جب کہ یو کے پارلیمنٹرینز نے ایک متفقہ قرارداد پیش کی جس کا لب لباب یہ تھا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے، او آئی سی کی وزرائے خارجہ کانفرنس میں ہم ہندوستان کو بلائے جانے کی وجہ سے احتجاجا شامل نہیں ہوئے مگر کانفرنس میں سشما جی کی موجودگی میں ہندوستان کو کشمیریوں پر مظالم کے سبب اسٹیٹ ٹیرراازم کے لقب سے نوازا گیا،ابھی اسی ماہ مکہ میں اسلامی سربراہ کانفرنس کا انعقاد ہو رہا ہے ۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہندوستان خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویٰ کرتا ہے دنیا کے سامنے اس کا سیاہ چہرہ لانا ہو گا ،بدلتے ہوئے تناظر میں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم مسئلہ کشمیر کو پوری شد و مد کے ساتھ ہر فورم پر اٹھاتے رہیں گے، پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر انتہائی اہمیت کی حامل ہے ہماری طرف سے اس کمیٹی کی معاونت جاری رہے گی۔