ملک کے کیا حالات آگئے، قانون نام کی کوئی چیز ہے یا نہیں، جسٹس گلزار احمد
اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جج جسٹس گلزار احمد نے خاتون کی زمین پر قبضہ کے ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ملک کے کیا حالات آگئے، قانون نام کی کوئی چیز ہے یا نہیں۔
جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے خاتون کی زمین پر قبضہ کے ملزمان کی درخواست ضمانت کی سماعت کی۔ عدالت نے چار ملزمان منور حسین،مظہر حسین،طاہر حسین اور شاہد مظہر کی ضمانت قبل گرفتاری کی درخواست خارج کردی۔
یہ بھی پڑھیں: پٹواری نظام فرسودہ ہوچکا اس میں سنگین کرپشن ہے، سپریم کورٹ
اس پر پولیس نے چاروں ملزمان کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا۔ چاروں ملزمان پر قادر پور ملتان میں عمارہ ناصر نامی خاتون کی زمین پر قبضہ اور توڑ پھوڑ کا الزام ہے۔
جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ ملک کے کیا حالات آگئے، قانون نام کی کوئی چیز ہے یا نہیں، خاتون کے گھر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی۔
جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ملزمان نے کمشنر سے زمین کی نشاندہی کیسے کروائی، زمین کی نشاندہی کرنے کا کمشنر کا اختیار کہاں سے آ گیا ، یہ تو دیوانی معاملہ ہے، زمینوں پر قبضہ کے معاملات کا سدباب ہونا چاہیے۔