حکومت کی نئے آرمی چیف کے انتخاب کے لیے پیش قدمی
حکومتی وزیر طارق فضل نے اپنے بیان میں بتایا کہ حکومت نئے آرمی چیف کا نام فائنل کرنے کے قریب ہے جس کا اعلان آئندہ ایک ہفتے میں کر دیا جائے گا۔
موجودہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف رواں برس نومبر میں ریٹائر ہو رہے ہیں اور وہ اعلان کر چکے ہیں کہ عہدے میں توسیع نہیں لیں گے۔
جنرل راحیل شریف کے اس بیان کے بعد یہ بحث موضوع گفتگو ہے کہ اب ملک کا اگلا آرمی چیف کون ہو گا۔
رپورٹس کے مطابق ملک کے اگلے آرمی چیف کے عہدے کے لیے جن سینیئر ترین افسران کا نام لیا جارہا ہے، ان میں لیفٹیننٹ جنرل مقصود احمد، لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات، لیفٹیننٹ جنرل سید واجد حسین،لیفٹیننٹ جنرل نجیب اللہ خان اور لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم شامل ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل مقصود احمد اس وقت اقوام متحدہ میں ڈیپوٹشن پر امریکا میں موجود ہیں جبکہ ان کی ریٹائرمنٹ 13 جنوری 2017 کو متوقع ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات اس چیف آف جنرل سٹاف ہیں جبکہ لیفٹیننٹ جنرل سید واجد حسین ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کے چیئرمین ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل نجیب اللہ اس وقت ڈائریکٹر جنرل جوائنٹ اسٹاف ہیں جبکہ لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم ملتان کے کور کمانڈر کی حیثیت سے فرائض سرانجام دے رہے ہیں.
ان پانچوں سینئر افسران میں سے چار کی ریٹائرمنٹ کی 13 جنوری 2017 کو ہونی ہے جبکہ لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم نے 8 اگست 2017 کو ریٹائر ہونا ہے.
خیال رہے کہ رواں برس 29 نومبر کو آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے ساتھ ساتھ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود بھی ریٹائر ہوجائیں گے۔
اس طرح 4 سینیئر ترین فوجی افسران میں سے 2 کی اعلیٰ عہدوں پر تقرری کا امکان ہے۔
دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات اور لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم میں سے کسی ایک کے فوج کے سربراہ بننے کے امکانات ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کے لیے یہ چوتھا موقع ہوگا جب وہ فوج کے سربراہ کا تقرر کریں گے۔
اکتوبر 1999 میں نواز شریف نے لیفٹیننٹ جنرل ضیاء الدین بٹ کو آرمی چیف مقرر کیا تھا، تاہم وہ اس میں کامیاب نہیں ہو سکے تھے اور ان کی حکومت کا تختہ پلٹ کر اُس وقت کے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے حکومت کی باگ ڈور سنبھال لی تھی۔