حکومت قرضوں کی تحقیقات کیلئے کمیشن 1999ء سے بنائے، خورشید احمد شاہ
اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے قرضوں کی تحقیقات کیلئے کمیشن کے اعلان پر کہا ہے کہ کمیشن کا خیر مقدم کرتے ہیں مگر وفاقی حکومت یہ کمیشن 10 سال نہیں گزشتہ 20 سال کے لئے بنایا جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قرضوں کی تحقیقات کے لیے کمیشن کی سربراہی وزہراعظم کا خود رکھنے پر پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مارے بھی جہان خان اور فیصلہ بھی جہان خان کرے، ہم قرضوں کی تحقیقات پر بننے والے کمیشن کو خوش آمدید کہتے ہیں لیکن یہ کمیشن گزشتہ 20 سال کی تحقیقات کرے۔
یہ بھی پڑھیں: کرپشن کی تحقیقات کیلئے کمیشن کا سربراہ آئندہ ہفتے مقرر کریں گے، فردوس عاشق اعوان
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ یہ کیا بات ہوئی کہ ملک سے بھاگے ہوئے ڈکٹیٹر مشرف کے 10 سال شامل نہیں، کیا اس لیے کہ مشرف دور کے سارے لوگ اب پی ٹی آئی میں ہیں، پی ٹی آئی کے جو لوگ بیٹھے ہیں ان پر بھی بہت سے الزامات ہیں ان پر بھی کمیشن بنایا جائے۔
رہنما پی پی پی نے کہا کہ حالیہ بجٹ عوام کے لیے عذاب لے کر آیا ہے، سب کا فرض بنتا ہے، عوام کے حقوق کا تحفظ سب کا فرض ہے اس لیے اپوزیشن سمیت حکومتی اتحادی جماعتوں کا بھی فرض ہے کہ وہ اس بجٹ کو منظور نہ ہونے دیں اور مہنگائی کے طوفان کے آگے بند باندھنے میں ہمارا ساتھ دیں، اتحادی اپنی حکومت پر دباؤ ڈالیں کہ عوام پر لگائے گئے ٹیکسز واپس لیے جائیں۔