چیئرمین نیب کو بلیک میل کیا جارہا ہے، سابق صدر آصف زرداری کا وفاقی حکومت پر الزام
اسلام آباد: سابق صدر آصف زرداری نے الزام عائد کیا ہے کہ چیئرمین نیب کو بلیک میل کیا جارہا ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آصف زرداری نے حکومت پر یہ الزام عائد کیا۔
صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ کو حسین اصغر کو انکوائری کمیشن کا سربراہ لگانے پر اعتراض ہے؟ جس پر سابق صدر کا کہنا تھا کہ ہمیں اوپر سے نیچے تک سب پر اعتراض ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم جیل جا جا کر نہیں تھکے، یہ باہر رہ کر تھک گئے، میں جیل میں ہوں میرے حوصلے بلند ہیں، باہر والے پتا نہیں کیوں تھک گئے ہیں، موجودہ حکومت کو نکالنے کیلئے سیاسی قوتوں کو آگے آنا ہوگا، سیاسی قوتیں نہیں آئیں گی تو کوئی اور آئے گا۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ باہر سے آئے ہوئے وزیرخزانہ کو ملکی معیشت کا علم ہی نہیں۔
ایک سوال کے جواب میں آصف زرداری نے کہا کہ مجھ پر جتنے مقدمات چلانے ہیں چلائیں لیکن 80 سال کے بزرگوں کا خیال رکھیں، میری خیر ہے، پاکستان کا خیال رکھیں۔
صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ نیب کی طرف سے ہونی والی تحقیقات سے مطمئن ہیں، آصف زرداری نے جواب دیا کہ ہمارے ساتھ جو اچھا کرے اس کا بھی بھلا، جو اچھا نا کرے اس کا بھی بھلا، ہم کسی کو دبانے والے نہیں، پیار کرنے والے لوگ ہیں۔
آصف زرداری کے جواب پر ساتھ بیٹھے ان کے صاحبزادے اور پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ بابا کی فلاسفی ہے، میری شاید نہ رہے۔
یہ بھی پڑھیں: عید کے بعد پارلیمنٹ میں نہیں بلکہ سڑکوں پر حکومت مخالف تحریک چلائیں گے، سابق صدرآصف زرداری
چیئرمین سینیٹ سے متعلق سوال پر بلاول کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے حوالے سے اے پی سی میں بات ہوگی۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں اظہار خیال
اس سے قبل جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدر آصف زرداری کو نیب کی ٹیم پارلیمنٹ ہاؤس لے کر پہنچی جہاں ٹیم نے انہیں سارجنٹ ایٹ آرمز کے حوالے کیا۔
قومی اسمبلی پہنچنے پر آصف زرداری کے صاحبزادے بلاول بھٹو زرداری نے ان کا استقبال کیا۔
بعد ازاں اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے آصف زرداری نے پروڈکشن آرڈر کی حمایت پر ایم کیو ایم اور اختر مینگل سمیت اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کا شکریہ ادا کیا۔
بجٹ پر بات کرتے ہوئے سابق صدر کا کہنا تھاکہ بجٹ کی بات کریں، سب رورہے تو کوئی وجہ تو ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں اس سے زیادہ ٹیکس بڑھا دیا، صنعتکار خوفزدہ ہے کہ پانچ لاکھ چیک پر حساب دو،کون کون حساب دے گا،۔
آصف زرداری نے کہا اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ بجٹ ان کا بنایا ہوا نہیں ہے، ہمارے علاقوں میں ٹڈی آئی ہوئی ہے جو کپاس کی فصل کو تباہ کررہی ہے، کہیں اور ایسا ہوتا تواب تک توسعودی عرب سےامداد آجاتی ہے، ملک کے معاشی مسائل سب کے اور مشترکہ ہیں۔
انہوں ںے مزید کہا کہ اگر آئی ایم ایف سے پیسے مل رہے ہیں تو لوگ کیوں رو رہے ہیں، ہر انڈسٹری کے بڑے بڑے ایڈ آرہے ہیں کہ ہمیں بچاؤ، آئیں مل کر حکومت اپوزیشن مل کر معیشت پر کوئی معاہدہ کرلیں، حساب کتاب بند کیا جائے اور آگے کی بات کی جائے، میرے پکڑنے سے پارٹی مضبوط ہوگی، مجھے پکڑنے سے فرق نہیں پڑے گا، عام لوگ خوفزدہ ہیں کہ زرداری پکڑے جاسکتے ہیں توہمارا کیا بنے گا۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ایسا نہ ہو مہنگائی سے تنگ عوام نکل آئیں اور سیاسی جماعتیں پیچھے رہ جائیں، ایسا نہ ہو کل عوام اور پورا ملک کھڑا ہوجائے پھر کوئی پارٹی سنبھال سکے گی نہ ہم، ایسا نہ ہوکہ سیاسی طاقتوں سے بھی یہ گیند نکل جائے، جو طاقتیں انہیں لے کر آئی ہیں انہیں بھی سوچنا چاہیے۔