پریانکا چوپڑا کو سفیر کے عہدے سے ہٹا یا جائے
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ پریانکا کی جنگ جوئی کی حمایت نے ان کا اقوام متحدہ کا نمائند ہونے پر سوال کھڑا کر دیا ہے
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے اقوام متحدہ کے چلڈرنز فنڈ (یونیسف) کے سربراہ کو خط لکھ کر بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا کے جنگ کی حمایت میں بیان دینے پر انہیں خیر سگالی سفیر کے عہدے سے ہٹانے کی درخواست کردی۔
یونیسیف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہینریتا ایچ فور کو لکھے گئے خط میں شیریں مزاری نے مقبوضہ کشمیر میں جاری کشیدگی کی نشاندہی کی اور کہا کہ یہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے عالمی کنونشن کی خلاف ورزی کی وجہ سے ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت میں حکومت مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘قابض فورسز نے خواتین اور بچوں کے خلاف پیلٹ گن کے استعمال کو بھی بڑھا دیا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں تشدد اور خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے، نریندر مودی کی حکومت کی پالیسی جرمن نازیوں کے نسل کشی اور نسل پرستی کے نظریے سے ملتی جلتی ہے
شیریں مزاری نے نشاندہی کی کہ پریانکا چوپڑا، جو 2016 میں یونیسیف کی عالمی خیر سگالی سفیر نامزد ہوئی تھیں، عوامی سطح پر بھارتی حکومت کے ان اقدامات کو سراہا اور پاکستان کو بھارتی وزیر دفاع کی جانب سے ملنے والے جوہری حملے کی دھمکی کی بھی حمایت کی۔
یہ تمام باتیں امن اور خیرسگالی کے اصولوں کے منافی ہیں، اداکارہ کی جنگ جوئی کی حمایت نے ان کا اقوام متحدہ کا نمائندہ ہونے پر سوال کھڑا کر دیا ہے۔
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ اگر انہیں فوری طور پر نہیں ہٹایا جاتا تو اقوام متحدہ کے خیر سگالی سفیر برائے امن کا نظریہ عالمی سطح پر مذاق بن جائے گا۔ یونیسف کے سربراہ سے پریانکا چوپڑا سے خیرسگالی سفیر کا عہدہ فوری طور پر واپس لینے پر زور دیا۔