مغل دورکے آثارِ قدیمہ کی تلاش شروع
محکمہ آثار ِ قدیمہ کے ڈائریکٹر عبدالعظیم کے مطابق ماہرینِ آثارِ قدیمہ کی ایک ٹیم نے اسلام آباد کے زون فور میں آٹھ تاریخی مقامات کی نشاندہی کی ہے اور ان کے مختلف علاقوں پر سروے جاری ہے۔
ان مقامات میں تاریخی یادگاریں، سکھ برادری کی عبادت گاہیں، مغل دور کی مساجد، بدھ مذہب کے آثارِ قدیمہ اور برٹش سکھ جنگ کی یادگارشامل ہیں۔
عبد العظیم جو کہ اس منصوبے کے سربراہ بھی ہیں ان کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا سروے ہے جو کہ قابلِ ذکر آثار قدیمہ کو محفوظ کرنے کے لئے کیا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسٹنٹ ڈائیریکٹرز محمود شاہ اور اسد اللہ بھی سروے کرنے والی ٹیم کا حصہ ہیں جب کہ ہزارہ یونی ورسٹی اور قائداعظم یونی ورسٹی کے طلبہ بھی ماہرین کے ہمراہ سروے ورک میں شریک ہوں گے۔
منصوبے کی لاگت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ چار لاکھ روپیہ مالیت کا پی سی ون منظوری کے لیے پہلے ہی متعلقہ حکام کو جمع کرایا جاچکا ہے اور نیشنل ہسٹری اینڈ لٹریری ہیری ٹیج ڈیویژن کی جانب سے ڈیڑھ لاکھ روپے جاری بھی کیے جاچکے ہیں کہ سروے کا کام شروع کیا جاسکے۔
یاد رہے کہ اسلام آباد اور اس کے گرد و نواح کا علاقہ دور قدیم سے ہی تہذیب و تمدن کی ارتقاء کا مرکز رہا ہے اور یہ زمین زمانہ قبل از تاریخ سے لے کر گندھارا کی عظیم الشان تہذیب کی باقیات کی امین ہے۔
اسلام آباد سے کچھ ہی فاصلے پر واقع شہر ٹیکسلا میں بدھ مذہب کی عظیم عبادت گاہیں اور درس گاہیں واقع ہیں جبکہ خود اسلام آباد کی حدود میں مغل اور سکھ دور کی کئی شاندار یادگاریں باقی ہیں۔