بلی کے علاج میں غفلت برتنے پر ڈاکٹر سے معاوضے کا مطالبہ
اسلام آباد کی رہائشی سندس حورین کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بلی کو روٹین کے چیک اپ کے لیے ایف سیون میں واقع ڈاکٹر فیصل خان کے کلینک پر لے کر گئی تھیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اسپتال میں ان کی بلی کو داخل کرلیا گیا اور ان سے کہا گیا کہ وہ اگلے دن آکر اپنی بلی کو لے جائیں۔
خاتون کے مطابق جس شام وہ بلی کو لے کر گھر واپس گئیں اسی شام بلی کی حالت شدید خراب ہوگئی۔ وہ بلی کو دوسرے ڈاکٹر کے پاس لے گئیں جہاں تھوڑی دیر بعد بلی کی موت واقع ہوگئی۔
ان کا کہنا ہے کہ دوسرے ڈاکٹر نے انہیں بتایا کہ ان کی بلی کو بہت کم درجہ حرارت پر رکھا گیا تھا جو ممالیہ جانوروں کے لیے مناسب نہیں ہوتا، اسی وجہ سے بلی ہلاک ہوئی۔ بلی کی موت کے بعد اس کا پوسٹ مارٹم بھی کیا گیا جس میں اس کی موت کا سبب شدید ٹھنڈ لگنا، بھوکا ہونا اور جسم میں پانی کی کمی ہونا سامنے آئی۔
خاتون نے ڈاکٹر فیصل اور ان کے عملے پر بلی کے علاج میں غفلت برتنے پر کنزیومر ایکٹ کے تحت ڈھائی کروڑ روپے کے معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داران کو جیل بھی بھیجا جائے تاکہ آئندہ وہ اپنی ذمہ داریوں میں غفلت برتنے سے باز رہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جانوروں کے علاج کے کلینکس پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں تاکہ پتہ چل سکے کہ جانوروں کا علاج کیسے کیا جاتا ہے۔