جنرل قمر جاوید باجوہ پاکستان کی بری فوج کے نئے سربراہ
سنیچر کو وزیرِ اعظم ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق صدر پاکستان ممنون حسین نے وزیرِ اعظم کی ایڈوائس پر لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ اور لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات کو جنرل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دے دی ہے۔
بیان کے مطابق ترقی کے بعد جنرل قمر جاوید باجوہ کو بری فوج کا نیا چیف اور جنرل زبیر محمود حیات کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی مقرر کردیا گیا۔
وزیراعظم محمد نواز شریف نے جنرل قمر جاوید باجوہ اور جنرل زبیر محمود حیات سے وزیراعظم ہاؤس میں علیحدہ علیحدہ ملاقات بھی کی ہے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ اور جنرل زبیر محمود حیات 29 نومبر سے اپنی نئی ذمہ داریاں سنبھال لیں گے اور اسی روز موجودہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف ریٹائرڈ ہو جائیں گے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوجی کیریر کا آغاز 16 بلوچ ریجمنٹ میں اکتوبر 1980 میں کیا تھا۔ وہ کینڈا اور امریکہ کے دفاعی کالج اور یونیورسٹیوں سے پڑھ چکے ہیں۔ وہ کوئٹہ میں انفرینٹری سکول میں انسٹریکٹر کے طور پر فراض سرانجام دے چکے ہیں۔ وہ کانگو میں اقوام متحدہ کی امن فوج کی کمانڈ سنبھال چکے ہیں۔
وہ راولپنڈی کی انتہائی اہم سمجھی جانے والی 10 ویں کور کو بھی کمانڈ کرچکے ہیں۔
نئی تعیناتی سے قبل وہ انسپکٹر جنرل تھے جی ایچ کیو میں جنرل ٹرینگ اور ایولیوشین کے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے حال ہی میں اُن تربیتی مشقوں کی خود نگرانی کی جو لائن آف کنٹرول کے اطراف کشیدگی کی وجہ سے کی جا رہی تھیں۔ اِن مشقوں کا معائنہ موجودہ آرمی چیف جنرل راحیل نے خود کیا تھا۔
دوسری تیعناتی جنرل زبیر محمود حیات کی ہے بطور چیرمین جائنٹ چیف آف سٹاف اور ان کا بھی وہی بیج تھا جو باجوہ کا تھا یعنی انیس سو اسی میں فوج میں شمولیت۔ وہ بھی امریکہ، برطانیہ سے فوجی کالجوں سے پڑھے ہوئے ہیں۔ کئی اہم ترین فوجی عہدوں پر فائز رہے ہیں۔
آرمی چیف کے پرآیوٹ سکرٹری کے علاوہ وہ جوہری اثاثوں کی دیکھ بحال کرنے والے سٹریٹیجک پلان ڈویژن کے بھی ڈائریکٹر جنرل رہ چکے ہیں۔ آرٹلری ریجمنٹ کی کمان بھی کرچکے ہیں۔