چوہدری نثار کا ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ شائع کرنے کا اعلان
اسلام آباد : چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ گزشتہ دس سالوں میں صرف عوام کو گولیاں دی گئیں، کام نہیں کیا گیا، پیپلزپارٹی پر تابڑ توڑ حملے کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے پوچھا کیا آپ سرے محل بھول گئے، زرداری نے کرپشن کیخلاف کبھی منہ سے الفاظ نہیں نکالے، اس موقع پر چوہدری نثار علی خان نے حکومت سے ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ عام کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
اسلام آباد میں وفاقی پولیس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان جم کر گرجے اور برسے۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 10سال صرف باتیں ہوئیں،کام کچھ نہیں ہوا، دھماکے ہوتے رہے اور لوگوں کو میٹھی گولیاں دی جاتی رہیں، حکام سوئے رہے، مگر ہم نے عملی کام کیا ہے، آج دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے پولیس کا پہلا دستہ تیار کر لیا گیا ہے۔
وزیر داخلہ نے ریپڈ رسپانس فورس کے پہلے بیچ کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب میں اہلکاروں سے کہا کہ پاکستان کے عوام سے وفاداری نبھانی ہے، حکومتیں آنی جانی ہیں، آپ کسی کے ملازم نہیں بلکہ آپ ملک کے ملازم ہیں، جنرل راحیل شریف سے کہہ کر ریپڈرسپانس فورس بنوائی، رینجرز نے اسلام آباد پولیس سے مل کر شہر کو پرسکون بنانے میں کلیدی کردارادا کیا، پولیس کو رینجرز کے جوانوں، افسروں کو دیکھ کر معیار بلند کرناچاہیے،اسلام آباد پولیس رینجرز سے سیکھے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ حرام میں برکت اور سکون نہیں، نیک نیتی اور انصاف میں سکون ہے، مجھے کرائم ریٹ زیرو چاہیے، پہلے دھماکے ہوتے رہے اور حکومتیں خواب خرگوش کے مزے لیتی رہیں، پولیس میں شامل ہونے والے پاکستان کا مان رکھیں،دہشت گردی کے خلاف جنگ کا پہلا دستہ اسلام آباد پولیس کا ہے، پولیس میں بھرتیاں میرٹ پر ہوئی ہیں،وزیر داخلہ پاکستان نے بھی نائب قاصد کی بھرتی کی سفارش نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ حلف میں کہا گیاہے افسران بالا کا حکم مانوں گا ، حلف میں ہوناچاہیے افسران بالا کا جائز کام مانوں گا، گزشتہ ڈیڑھ 2 سال میں ایف سی اور رینجرز پر75 ارب روپے خرچ کیے، پولیس کی تربیت کمانڈوز کی طرزپرکی گئی ہے، دہشت گردی کے واقعات میں کچہری کے وکلا بھی شہید ہوئے، مجھ پران کا کیا دباؤ ہوگا جن کے پلے کچھ نہیں اور مجھ پراگرکوئی دباؤ ہوا بھی تووہ بس میرے ضمیرکا ہوگا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ کابینہ میں مطالبہ کروں گا کہ ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ پبلک کی جائے، سرے محل اورمحلات ہیں دبئی میں کیا ہم بھول گئے ہیں، جس شخص کی والدہ کانام پانامالیکس پرہے وہ دوسروں پربات کرتا ہے، عجب کرپشن کی غضب کہانی ہے جوجواب نہیں دیتے ، اچھا ہوتاوہ شخص کہتا کہ میری ماں کا کیس بھی سپریم کورٹ میں لے جایا جائے، پیپلز پارٹی کا کرپشن مخالف مہم چلانا ایسے ہے جیسے بھارت میں بی جے پی مسلمانوں کےحقوق کے لیے مہم چلائے۔
وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کے حوالے سے کہا کہ جبری رخصت پرگزشتہ روزایک انتہائی ایماندارآئی جی کا جوحال کیا گیا بہت وہ افسوس ناک ہے، ہمیں جب معلوم ہوا توہم نے آئی جی سندھ کو پیغام بھیجا لیکن وہ وفاق کے کہنے کے باوجود جبری رخصت پر چلے گئے لیکن اب چاہے وہ زبردستی گئے یا خود سے یہ کہہ نہیں سکتے، وہ بہت ایماندار ہیں اورسندھ میں بہت ساری تبدیلی ان ہی کی وجہ سے آئی ہے۔