بھارت کی اصلی سرجیکل اسٹرائیک کا وہ جواب دینگے کہ جعلی کا بھی نہیں سوچے گا،وزیردفاع
اسلام آباد: وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ کیا گیا تھا اور اب بھی کہا جار ہا ہے کہ سرجیکل اسٹرائیک کیا جائے گا اور اگر ایساہوا تو ایسا جواب دیں گے کہ وہ جعلی بھی بھول جائیں گے۔
سینیٹ میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت نے سرجیکل اسٹرائیک کے نام پر اپنی عوام کو بے وقوف بنایا، بھارتی آرمی چیف نے بیان دیا ہے کہ وہ ایک اور سرجیکل اسٹرائیک کرسکتے ہیں حالانکہ بھارت کے پہلے سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ بھی جعلی تھا، بھارت سرجیکل اسٹرائیک کا دوبارہ جعلی ڈراما رچاتا ہے تو ضرور رچائے لیکن اگر بھارت نے اصلی سرجیکل اسٹرائیک کی کوشش کی تو ہماری فوج ایسا جواب دے گی کہ بھارت جعلی بھی نہیں سوچے گا۔
بھارتی اشتعال انگیزی پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے ورکنگ باؤنڈری پر 40 جب کہ ایل او سی پر 290 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی۔ بھارتی خلاف ورزیوں سے 45 شہری شہید اور 138 زخمی ہوئے، بھارت کی جانب سے ڈیڑھ ماہ میں خلاف ورزیوں میں کمی آئی ہے۔
پاک بھارت مذاکراتی عمل میں پیش رفت کے بارے میں وفاقی وزیر نے بتایا کہ ہندوستان نہیں چاہتا کہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات ہوں، اس لئے بھارت گفت وشنید کا سلسلہ بند کرنے کے لیے تناؤ کی کیفیت جاری رکھنا چاہتا ہے، مقبوضہ کشمیر کی جدو جہد کا دہشت گردی سے دور تک واسطہ نہیں، بھارت نے 1989 میں بھی پاکستان پر الزم لگایا تھا، بین الاقوامی برادری نے اس وقت بھی بھارت کی بات کو نہیں تسلیم کیا تھا، بھارت مقبوضہ کشمیر کی حالیہ تحریک کو پاکستان سے جوڑنے میں بھی ناکام رہا، وہاں آزادی کی تحریک کا علم نوجوانوں نے بلند کر دیا ہے، پاکستان کشمیر میں جدوجہد کی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا اور مقبوضہ کشمیر کے عوام اپنی منزل پر پہنچیں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بھارتی حکومت کی سیاسی و معاشی پالیسی سے متعلق حالات گھمبیر ہورہے ہیں، بھارت نے اپنے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے سرجیکل اسٹرائیک کا ڈراما رچایا، وہ ڈراما نہ چلا تو بھارت نے ایل او سی کی خلاف ورزیاں کیں، بھارت جب اس میں بھی کامیاب نہیں ہوا، اب اس کا مقصد ہے کہ وہ ہمیں مشرقی سرحد پر مصروف رکھے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ڈیڑھ دہائی سے 16 ممالک کی افواج دہشت گردی کے خلاف لڑ رہی ہیں لیکن وہ کامیابی کے قریب بھی نہیں پہنچ پائیں اور اب طالبان کے ساتھ داعش بھی افغانستان میں اٹھ رہی ہے، امریکا اور اس کے حواری شمالی وزیرستان میں محفوظ پناہ گاہوں کا شور مچاتے تھے، پاکستان نے کامیابی سے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کو ختم کر دیا ہے، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہماری کامیابی کا بین الاقوامی برادری اعتراف کرتی ہے۔