70 لاکھ خاندانوں میں ہم آج سے پیسے بانٹنا شروع کر رہے ہیں
اسلام آباد : احساس پروگرام میں پیسوں کی تقسیم کو کوئی غیر منصفانہ نہیں کہہ سکتا، وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ ہم نے احساس پروگرام میں پیسوں کی تقسیم سیاسی بنیادوں یا منصفانہ طریقے سے نہیں کی، یہ ثانیہ نشتر کی ٹیم کو کریڈٹ جاتا ہے کہ کہیں سے یہ آواز نہیں آئی کہ پیسے کی تقسیم غیرمنصفانہ تھی۔
راولپنڈی میں احساس کفالت پروگرام کے دوسرے مرحلے کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارا یہ پروگرام غریب لوگوں پر احسان نہیں بلکہ حکومت کا فرض ہوتا ہے کہ اپنے اس طبقے کو جو کمزور ہے اس کی حمایت کریں، ان کی مدد کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہم آپ کو ایک صحت کارڈ دیں گے، جس کا مطلب آپ ساڑھے 7 لاکھ روپے تک کسی بھی ہسپتال میں علاج کروانا چاہیں گے تو وہ مفت ہوگا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم پوری کوشش کر رہے ہیں کہ احساس پروگرام کے تحت 12 ہزار روپے مستحق لوگوں کو جائیں کیونکہ ہم نے ایسی فہرستیں دیکھی ہیں جس میں وہ لوگ بھی شامل تھے جو مستحق نہیں تھے، ان کی پہلے نوکریاں تھی، 8 لاکھ 20 ہزار سرکاری ملازم تھے انہیں نکالا جبکہ اب 30 ہزار ایسے لوگوں کو نکالا جو مستحق نہیں تھے کیونکہ ہماری کوشش ہے کہ یہ رقم صرف مستحق افراد کو جائے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم آج سے اس کا دوسرا مرحلہ شروع کر رہے ہیں جس میں 70 لاکھ خاندانوں میں ہم آج سے پیسے بانٹنا شروع کر رہے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ اس کی منصفانہ تقسیم ہو اور سیاسی بنیادوں یا من پسندوں کو پیسہ نہیں بانٹا جائے گا۔
آخر میں وزیراعظم نے یقین دلایا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ آپ کی مدد کی جائے اور ذمہ داری پوری کی جائے، یہ احساس پروگرام بڑھتا جائے گا اور ہم مزید چیزیں لائیں گے اور ہم تعلیم کے حوالے سے بھی توجہ دے رہے ہیں جس کا مقصد یہ ہے کہ آپ کے بچے بھی بڑے عہدوں کو پہنچ سکیں اور خیال رکھ سکیں۔