اسلام آباد

لدھیانوی کی کامیابی کا نوٹیفیکشن 2 سال بعد واپس

اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی ) نے 2 سال بعد احمد لدھیانوی کی قومی اسمبلی کی رکنیت منسوخ کردی۔

سپریم کورٹ نے مئی 2013 کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے جھنگ سے حلقہ این اے-89 سے کامیاب ہونے والے مسلم لیگ (ن) کے شیخ محمد اکرم کی نااہلی کا الیکشن ٹریبیونل کا فیصلہ 2 ہفتے قبل کالعدم قرار دیا تھا۔

الیکشن ٹریبونل 9 اپریل 2014 کو این اے- 89 سے مسلم لیگ (ن) کے کامیاب امیدوار شیخ محمد اکرم کو نااہل قرار دے کر ان کے مد مقابل متحدہ دینی محاذ (ایم ڈی ایم) کے رہنما محمد احمد لدھیانوی کو کامیاب قرار دیا تھا، جس کے بعد 18اپریل 2014 کو الیکشن کمیشن نے اس کی اسمبلی رکنیت کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

11 مئی 2013 کو عام انتخابات این اے-89 مسلم لیگ (ن) سے شیخ محمد اکرم 74 ہزار 324 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے تھے جبکہ محمد احمد لدھیانوی نے 71 ہزار 598 ووٹ لیے تھے۔

بعد ازاں محمد احمد لدھیانوی نے شیخ محمد اکرم پر کاغذات نامزدگی میں ولدیت اور شناختی کارڈ نمبر غلط لکھنے کے ساتھ ساتھ ان پر ایف آئی آر کا اندراج اور انتخابی بے ظابطی کا الزام بھی عائد کیا تھا، جس پر ٹریبیونل نے ان کی رکنیت ختم کی تھی۔

مسلم لیگ (ن) کے شیخ محمد اکرم نے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس کے بعد 22 اپریل 2014 کو سپریم کورٹ نے الیکشن ٹربیونل کی جانب سے احمد لدھیانوی کی کامیابی کا فیصلہ معطل کر دیا تھا۔

8 دسمبر 2015 کو عدالت نے این اے 89 میں ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جو 3 فروری 2015 کو سنایا گیا۔

اب الیکشن کمیشن نے ایک سال اور 10 ماہ بعد محمد احمد لدھیانوی کی اسمبلی رکنیت کا نوٹیفکیشن واپس لیا اور ان کی رکنیت منسوخ کر دی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close