پاکستانی طالب علم سائنس اور ریاضی کے مضامین سے نابلد
غیر معیاری طرز تعلیم کے سبب پاکستانی طالب علموں کی کم استعدادی کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں اور حال ہی میں ایک سروے میں انکشاف ہوا کہ پاکستانی طالب علم سائنس اور ریاضی کے مضامین میں خطرناک حد تک پیچھے ہیں۔
تعلیم کے لیے کام کرنے والے ایک غیر سرکاری ادارے کی جانب سے کیے گئے سروے میں نجی و سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والے طالب علم سائنس اور ریاضی کے مضامین سے نابلد نکلے۔
سروے رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی طالب علموں نے سائنس اور ریاضی کے مضامین میں نہایت کم اسکور حاصل کیا، جبکہ فاٹا اور سندھ کے اسکولوں سے حاصل کیے جانے والے ڈیٹا میں یہ اسکور مزید نیچے گر گیا۔
مذکورہ رپورٹ نے ان اسکولوں کی اہلیت پر سوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے جو اعلیٰ تعلیم فراہم کرنے کے دعوے کرتے ہیں اور اس بنیاد پر والدین سے بھاری بھرکم فیسیں وصول کرتے ہیں لیکن طالب علموں کو دور جدید کی یعنی معیاری سائنس اور ریاضی کی تعلیم فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔
سروے میں دنوں مضامین میں طلبا نے اوسطاً ایک ہزار میں سے 4 سو سے کچھ ہی زیادہ نمبرز حاصل کیے۔ مذکورہ رپورٹ میں پنجاب کے اسکول گو کہ آگے رہے تاہم ان کا اوسطاً اسکور بھی 490 تک محدود رہا۔
رپورٹ میں اس زبوں حالی کی وجہ ناقص تعلیمی نظام، سائنس اور ریاضی کے شعبہ جات میں مواقعوں اور ملازمتوں کی کمی، اور اساتذہ کی نا اہلی کو قرار دیا گیا جن کے باعث وہ ان مضامین میں ہونے والی اصلاحات سے بے خبر رہتے ہیں نتیجتاً وہ طالب علموں کو وہی سکھانے کی کوشش کرتے ہیں جو انہوں نے کئی عشروں قبل خود سیکھا۔