جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری کو ملزم نامزد کیا گیا
اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری کیخلاف 5واں ریفرنس سماعت کےلیےمقرر کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دو روز قبل نیب نے آصف زرداری کے خلاف جعلی اکاؤئنٹس کیس میں آٹھ ارب کی بدعنوانی کا ریفرنس دائر کیا تھا، ریفرنس میں آصف زرداری اور مشتاق احمد کو ملزم نامزد کیا گیا تھا، احتساب عدالت نے ریفرنس سماعت کے لئے مقرر کردیا ہے۔
آٹھ ارب کی مشکوک ٹرانزیکشن ریفرنس پر آصف زرداری اور ان کے دست راز اسٹینوگرافر مشتاق احمد 20 کو مئی کو طلبی کے سمن جاری کردئیے گئے ہیں، سمن احتساب عدالت کے جج اصغرعلی نے جاری کئے۔
ریفرنس میں نیب کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ٹھوس شواہد ہیں کہ آصف زرداری نےکلفٹن کراچی کا گھر کرپشن سےبنایا، گھرکی خریداری کیلئےآصف زرداری کے اسٹینوگرافر نےرقم دی،اسٹینو گرافرمشتاق کےاکاؤنٹ سے15کروڑادا کیےگئے جبکہ آصف زرداری کلفٹن میں گھرکی خریداری کاکوئی ثبوت نہیں دے سکے۔
نیب کی جانب سے دائر ریفرنس کے مطابق مشتاق احمد اور نجی سوسائٹی میں 8.3 ارب کی غیر قانونی ٹرانزیکشن ہوئی،8.3 ارب سے کراچی کے پوش علاقے میں جائیدادیں خریدی گئیں،جائیدادیں آصف زرداری کی ملکیت ہیں۔
نیب ریفرنس میں کہا گیا کہ جعلی اکاؤئنٹس کیس میں غیر قانونی ٹرانزیکشن کے اہم ملزم مشتاق احمد دو ہزار نو سے دو ہزار تیرہ تک ایوان صدر میں سرکاری ملازم رہے،ملزم مشتاق احمدکو سینیٹر رخسانہ بنگش کےکہنے پراسٹینو ٹائپسٹ بھرتی کیا گیا۔
ریفرنس میں کہا گیا کہ مشتاق احمد ڈالر اسمگلنگ کیس کی اہم ملزمہ ایان علی کی گرفتاری کے وقت ائیرپورٹ پر موجود تھے۔
یاد رہے گذشتہ سال نیب نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری کیخلاف چارج شیٹ جاری کی تھی، احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس کی 17
صفحات کی چارج شیٹ جاری کی۔
چارج شیٹ میں کہا گیا تھا کہ آصف زرداری نےیونس قدوائی ودیگرکےذریعےجعلی کمپنی پارتھینون بنائی، انھوں نے فراڈ کے ذریعے نیشنل بینک سے قرض کا منصوبہ بنایا، چارج شیٹ کے مطابق آصف زرداری نے جعلی کمپنی سے رقم اپنی کمپنی کے اکاؤنٹ میں منتقل کی، ڈیڑھ ارب کی کرائم پروسیڈ چھپانے کے لیے جعلی اکاؤنٹس میں گھمائی گئی۔
خیال رہے احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں آصف زرداری پر فرد جرم عائد کررکھی ہے۔