پی آئی اے نے پریمئر سروس کے لیے حاصل کردہ طیارہ واپس کردیا
پی آئی اے پریمیئر کے لیے لیزپرلیے گئے طیارے کے فلائنگ آورز کی مد میں مبینہ طور پر 6 ماہ تک فی گھنٹہ 8 ہزار ڈالرزسے زائد کی ادائیگی کی جاتی رہی۔ مجموعی ادا شدہ رقم طیارے کے ساتھ موجود غیرملکی عملے کی تنخواہ،لیز رقم کی مد میں صرف ہوئی۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ طیارے کی لندن سیکٹر پروازوں پر سیٹ اور لوڈ فیکٹر مبینہ طور پر پلان کے مطابق نہیں رہا۔ اگست 2016 میں حاصل کردہ طیارے کو لندن کے لئے پرئیمیر پروازوں پر استعمال کیا گیا۔
پریمیئر سروس کا افتتاح وزیراعظم نے گزشتہ برس 14 اگست کو کیا تھا۔ ویٹ لیز پر موجود طیارہ 8 فروری کو قومی ایئر لائن کے فلیٹ سے انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ منتقل کیا گیا۔ جہاں اس طیارے پر سے قومی ایئرلائن کا مونو گرام اور پینٹ اتاراگیا۔
یاد رہے کہ طیارے کا حصول پیپرا قوانین کے تحت مارکیٹ ریٹ پر کیا گیا تھا۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق لیز پر لیا جانے والا طیارہ نیا اور درکار ضروریات کے مطابق تھا۔ ادا شدہ رقم میں عملے کی تنخواہ سمیت تمام اخراجات شامل ہیں۔