اسلام آباد

پنجاب حکومت ننے راولپنڈی رنگ روڈ کی نئی الائنمنٹ کا آغاز

راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کی الائنمنٹ میں مبینہ تبدیلیوں کے نوٹس لینے کے بعد کیا گیا ہے جس سے نہ صرف اس منصوبے کی لاگت میں 25 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے بلکہ مبینہ طور پر چند نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو فائدہ ہوا ہے

جہاں راولپنڈی رنگ روڈ (آر آر آر) منصوبے کا تنازع گہرا ہوتا جارہا ہے وہیں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اوور سیز پاکستانی زلفی بخاری نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور وزیر ایوی ایشن غلام سرور نے کہا ہے کہ اگر ان کے خلاف بدعنوانی کے الزامات ثابت ہوگئے تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔

حکومت پنجاب کے سینئر عہدیدار کے مطابق راولپنڈی کے کمشنر کے علاوہ ڈپٹی کمشنر اور ایڈیشنل کمشنر کی دو علیحدہ علیحدہ فیکٹ فائنڈنگ (حقائق تلاش کرنے والی) رپورٹ وزیر اعظم عمران خان کے دفتر پہنچنے پر آر آر آر کیس کو قومی احتساب بیورو (نیب) اور محکمہ انسداد بدعنوانی (اے سی ڈی) کے پاس بھجوا دیا گیا ہے۔
صوبائی حکومت نے رنگ روڈ کی نئی الائنمنٹ کا کام بھی شروع کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور رنگ روڈ بنانے کیلئے بحریہ ٹاؤن کے گھر مسمار کرنے کا فیصلہ

کمشنر راولپنڈی سید گلزار حسین شاہ نے پنجاب کے چیف سکریٹری کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت کے مطابق راولپنڈی رنگ روڈ کی الائنمنٹ پر کام شروع کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ نئی الائنمنٹ بدعنوانی سے پاک ہو۔

چیف سکریٹری نے ہدایت کی کہ لاگت کے تخمینے کے ساتھ متبادل تجاویز جلد سے جلد ان کے پاس پیش کی جائیں تاکہ اسی بجٹ کے ذریعے منصوبہ مکمل کیا جاسکے۔

تمام افواہوں کو مسترد کیا جس میں کہا گیا تھا کہ راولپنڈی رنگ روڈ منصوبہ بند کردیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی کے رہائشیوں کے لیے اس منصوبے کی اہمیت واضح ہے لہذا اس کو روکنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
دراصل اسے انفرادی مفادات کے بجائے کرپشن فری اور عوامی مفاد میں بنایا گیا ہے’۔
انہوں نے جلد از جلد پی سی ون جمع کروانے کی ہدایت کی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close