Featuredاسلام آباد

کرپشن کے خاتمے کیلئے پاکستان کا عزم واضح اور مستحکم ہے، چیئرمین نیب

اسلام آباد : چیئرمین نیب نے کہا ہے کہ کرپشن کے خاتمے کیلئے پاکستان کا عزم واضح اور مستحکم ہے، پاکستان نے انسداد بدعنوانی کیلئے جامع قانونی اور ادارہ جاتی فریم ورک قائم کیا، دنیا بھر کے ممالک چوری کیے گئے اثاثوں کی فوری واپسی یقینی بنائیں اور موثر تحقیقات کے بعد ملوث افراد کو سخت سزائیں اور جرمانے کیے جائیں۔

 

 

 

 

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کاانسدادبدعنوانی کےحوالےسےخصوصی اجلاس میں چیئرمین نیب جاوید قبال نے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہا بدعنوانی کےخلاف خصوصی اجلاس کاخیرمقدم کرتےہیں، یواین کےبدعنوانی کےخلاف کنونشن کےبعدیہ 15واں سال ہے، دنیا میں بہت سی جگہوں میں بد عنوانی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔

 

چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ ہم بدعنوانی کے خلاف جنگ کو اولین ترجیح دیتے ہیں، ہر قسم کی بدعنوانی کو ہر سطح پر ہر صورت روکنے کو رواج دیناچاہئے، یو این سی اے سی کے تحت اثاثوں کی ریکوری ایک بنیادی اصول ہے، ایک بڑھتی ہوئی تشویش یہ ہے کہ سیاسی عزم کا فقدان ہے، موجودہ عالمی چیلنجز کے تناظر میں نئے وعدوں کی فوری ضرورت ہے۔

 

جاوید قبال نے کہا کہ پاکستان انسداد بدعنوانی کو اولین ترجیح دیتاہے، عالمی سطح پرانسداد بدعنونی کیلئے بین الاقوامی تعاون کوفروغ دیا جائے ، کرپشن کے خاتمے کیلئے موثراقدامات کیے جائیں اور موثر تحقیقات کے بعد ملوث افراد کو سخت سزائیں اور جرمانے کیے جائیں۔

 

چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے زیر انتظام صاف اور شفاف نظام کار وضع کیا جائے، کرپشن کےخاتمے کے لئے پاکستان کا عزم واضح اورمستحکم ہے، پاکستان نے انسداد بدعنوانی کیلئے قانونی اور ادارہ جاتی فریم ورک قائم کیا۔

 

ان کا کہنا تھا کہ بدعنوانی سے کھربوں ڈالر ترقی پذیر ممالک سے باہر منتقل کئے جاتے ہیں، دنیامیں کم از کم 2.6 ٹریلین ڈالر سالانہ بدعنوانی کا تخمینہ لگایا جاتا ہے، یہ تخمینہ دنیا کی مجموعی جی ڈی پی کا لگ بھگ 5 فیصد ہے۔

 

چیئرمین نیب نے بتایا کہ ترقی پذیر ممالک میں ہرسال بدعنوانی سے1.26ٹریلین ڈالرنقصان ہورہاہے، یہ تخمینہ سرکاری ترقیاتی معاونت فنڈ سےنوگنا زیادہ ہے، بدعنوانی کےخلاف جنگ میں امن،سلامتی برقرار رکھنا بنیادی شرط ہے، بدعنوانی کےخلاف یواین کنونشن کی اہمیت میں اضافے پرخوش ہے۔

 

جاوید قبال کا کہنا تھا کہ تقریباً7 کھرب ڈالرسالانہ امیر ممالک میں چھپائے جاتےہیں ، کرپشن کے سبب غریب ممالک کے شہری مزیدغربت کا شکار ہوتے ہیں اور دنیا بھرمیں لوگ بنیادی حقوق سےمحروم ہورہےہیں جبکہ پسماندگی ،ٖغربت، سیاسی عدم استحکام، معاشی عدم توازن کاسامنا ہے۔

 

یہ بھی پڑھیں : پاکستان بدل رہاہے اور ترقی کی جانب رخ موڑتی معیشت کامیابی کے نتائج ہیں

 

انھوں نے مزید کہا کہ غربت کےخاتمے کیلئےغیرقانی مالیاتی ترسیل کوروکناعالمی ذمہ داری ہے، نئے عالمی چیلنجز کے تناظرمیں واضح اورٹھوس اقدامات اٹھاناہوں گے جبکہ چوری کیے گئے اثاثوں کی فوری واپسی یقینی بنائی جائے اور کرپشن میں سہولت کارمالیاتی اداروں، اکاؤٹنٹس اور وکلاکو جرمانے کیے جائیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close