پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی ، مقدس کلمات کی بے حرمتی پر مقدمے کے اندراج کے لیئے درخواست دائر
اسلام آباد : پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی کے دوران مقدس کلمات کی بے حرمتی پر مقدمے کے اندراج کے لیئے درخواست دائر کردی گئی۔
پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی کے دوران اراکین اسمبلی کے ایک دوسرے پر بجٹ کتابیں مارنے اور مقدس کلمات کی بے حرمتی پر مقدمے کے اندراج کے لیئے درخواست دائر کردی گئی ہے۔
اندراج مقدمہ کے لیے درخواست طارق اسد ایڈووکیٹ نے تھانہ سیکریٹریٹ میں دائر کی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ قومی اسمبلی بجٹ سیشن میں اپوزیشن لیڈر کی تقریر کے دوران ہنگامہ آرائی ہوئی۔ دوران ہنگامہ آرائی پی ٹی آئی کے علی نواز اعوان، ن لیگ کے روحیل اصغر سمیت دیگر اراکین اسمبلی نے بجٹ کتابیں ماریں۔
درخواست گزار کے مطابق بجٹ کتابوں کے صفحہ اول پر درود شریف، بسم اللہ اور صفحہ آخر پر رسول اللہ ﷺ جیسے مقدس کلمات درج تھے۔ اراکین اسمبلی کی جانب سے کتابیں ایک دوسرے کو مارنے سے مقدس کلمات کی توہین ہوئی۔
درخواست میں کہا گیا کہ اراکین اسمبلی کے اس عمل سے درخواست گزار سمیت پاکستان کے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے۔ ملوث اراکین کے خلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔