اسلام آباد

راحیل شریف بھی دیگر جنرلز کی طرح ایک نارمل جنرل تھے، محمد زبیر عمر

اسلام آباد: گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا ہے کہ کراچی کی صورتحال تبدیل ہوچکی ہے ساتھ ہی انہوں نے یہ چیلنج بھی دے دیا کہ شہر کی تمام سیاسی جماعتیں 10 ماہ تک منصوبہ بندی کرلیں تو بھی شہر کو بند نہیں کراسکتیں۔ اسلام آباد میں ایک تقریب میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ محمد زبیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ کراچی آپریشن کی کامیابی کا 100 فیصد کریڈٹ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو جاتا ہے۔

محمد زبیر کا کہنا تھا کہ مئی 2013 کے عام انتخابات سے قبل کراچی کی صورتحال کو درست کرنے کا سارا منصوبہ بنایا گیا تھا، ستمبر 2013 میں رینجرز کو کراچی میں خصوصی اختیارات دیے گئے لیکن اس پر کام جولائی میں ہی شروع ہوگیا تھا اور اس وقت آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی تھے۔

گورنر سندھ نے کہا کہ ‘میں یہ نہیں کہتا کہ کراچی آپریشن کی کامیابی میں راحیل شریف کا کوئی کردار نہیں تھا لیکن میڈیا ہر چیز کا کریڈٹ راحیل شریف کو دے دیتا ہے’۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا کی رپورٹس کو دیکھا جائے تو ایسا لگتا ہے کہ ‘جیسے علامہ اقبال نے پاکستان کا خواب دیکھا تھا اسی طرح راحیل شریف نے کراچی کو ٹھیک کرنے کا خواب دیکھا تھا’۔

محمد زبیر نے کہا کہ کریڈٹ اسے دینا چاہیے جو اس کا مستحق ہو اور کراچی آپریشن کی کامیابی کے سب سے زیادہ مستحق نواز شریف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ راحیل شریف کو اتنا بڑھا چڑھا دیا کہ جب وہ اپنے حق کی زمین لینے لگے تو سب نے کہا کہ راحیل شریف زمین لے رہے ہیں، راحیل شریف بھی دیگر جنرلز کی طرح ایک نارمل جنرل تھے۔

محمد زبیر نے کہا کہ ماضی میں بھی کراچی میں رینجرز،فوج، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم موجود تھیں لیکن ایک چیز جو موجود نہیں تھی وہ وزیراعظم نواز شریف کی شخصیت تھی، جون 2013 میں نواز شریف وزیراعظم بنے جو ایک ایک نئی تبدیلی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں سب چاہتے تھے کہ کراچی میں امن ہو لیکن جب سیاسی مصلحت کا شکار ہوتے رہیں گے کبھی امن نہیں ہوگا۔

محمد زبیر نے کہا کہ انہوں نے ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ کو واضح احکامات دے رکھے ہیں کہ ‘چاہے جو بھی گرفتار ہو میرے پاس نہ آئیں میں کسی کو فیور نہیں دوں گا چاہے اس کا تعلق ن لیگ سے ہو یا ایم کیو ایم سے یا کسی اور جماعت سے’۔

انہوں نے کہا کہ جب تک 100 فیصد اہداف حاصل نہیں ہوتے کراچی آپریشن جاری رہے گا جبکہ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ 1985 کے بعد سے کراچی کا جو حال ہوا اب وہ دوبارہ کبھی نہیں ہوسکے گا۔

بانی متحدہ پاکستان میں تاریخ بن چکے

گورنر سندھ محمد زبیر نے متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قائد متحدہ 2004 میں نئی دہلی گئے اور انہوں نے وہاں جو تقریر کی وہ زیادہ نقصان دہ تھی۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اس وقت جنرل مشرف کی حکومت میں اتحادی تھی جب الطاف حسین نے نئی دہلی میں تقریر کی۔

محمد زبیر نے کہا کہ اب جہاں تک پاکستان کی بات ہے تو بانی متحدہ تاریخ بن چکے ہیں، خود ایم کیو ایم پاکستان لندن والوں کو تسلیم نہیں کرت، یہ کراچی میں ایک بہت بڑی تبدیلی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کے خلاف موجودہ حکومت میں کارروائیاں کیں، وزیرداخلہ چوہدری نثار نے ان کے ریڈ وارنٹ نکالے، عمران فاروق قتل کیس پاکستان میں شروع کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی چوہدری نثار برطانوی حکام سے ملاقات کرتے ہیں ان کی اولین ترجیح الطاف حسین کا معاملہ ہوتا ہے۔

پانامہ کیس کا فیصلہ جلد آجانا چاہیے

پانامہ کیس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ پانامہ کیس کا فیصلہ جلد آجانا چاہیے کیوں کہ پوری قوم اس کی منتظر ہے اور معاشی سرگرمیاں بھی اس کی وجہ سے سست روی کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پورے پاکستان میں ایک بے چینی پائی جاتی ہے، غیر یقینی صورتحال کاروبار اور معیشت کے لیے اچھی چیز نہیں ہوتی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب سے پانامہ کیس کے فیصلے کا انتظار ہورہا ہے اسٹاک مارکیٹ میں بھی مندی ہے، فیصلہ جتنی جلدی آئے گا اتنا پاکستان کے لیے اچھا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close