نیشنل ایکشن پلان پر صحیح عمل کیا جاتا تو ملٹری کورٹس کی ضرورت نہ پڑتی، آفتاب شیرپاؤ
اسلام آباد: قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاﺅ کا کہنا ہے کہ پانامہ کیس کا جو بھی فیصلہ آئے گا وہ قبول ہو گا کیونکہ سپریم کورٹ ایک معتبر ادارہ ہے، ملک کےخلاف سازش کرنے والے جاسوس کلبھوشن یادیو کے لیے موت کے علاوہ کوئی سزا نہیں تھی، کلبھوشن یادیو کے معاملے پر ہندوستان کی چیخ و پکار پر ہمیں سیاسی طور پر مضبوط آواز اٹھانا ہو گی۔ راولپنڈی میں ایک تقریب سے خطاب میں آفتاب شیر پاو کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو کی سزائے موت کا فیصلہ درست ہے اسکی سزا صرف سزائے موت ہی ہے، انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر صحیح عمل کیا جاتا تو ملٹری کورٹس کی ضرورت نہ پڑتی، فوج اور پولیس کو سڑکوں پر کھڑا نہ ہونا پڑتا، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ پانامہ کیس پر جو بھی فیصلہ کرے اسے قبول کریں گے، اگر ثابت ہوجائے کہ ملک کی دولت لوٹی گئی ہے تو ذمہ داران کو معاف نہیں کرنا چائیے۔
آفتاب شیرپاو کا کہنا تھا کہ ملک میں کرپشن جو بھی کرے اسکا سخت احتساب ہو نا چاہئے، الیکشن پرامن طریقے سے ہونے چاہئے، اقتدار کی منتقلی بھی پرامن ہونی چاہئے، دھاندلی کے الزامات کے حوالے سے الیکٹرول ریفارمز پر پارلیمنٹ کی منظوری کے بعد دھاندلی کے الزامات ختم ہونے چاہئے، دہشتگردی اس ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، جب تک اس ملک میں صحیح لیڈر شپ نہیں آتی ہم اس مشکل سے نہیں نکل سکتے، مسلم لیگ نون پچھلے الیکشن میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی دعوت کرتی رہی مگر مسئلہ آج بھی معاملہ جوں کا توں ہے، اگر لوڈشیڈنگ ختم ہوئی تو مسلم لیگ کا دعویٰ درست ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالی کی قوت کے بعد عوام کی طاقت ہے، قوم کے ساتھ بہت دھوکے ہوئے ہیں، قومی وطن پارٹی نے الیکٹرو ریفارمز پر 80 فیصد کام مکمل کرلیا ہے، 2018ء کے انتخابات شفاف ہونے چاہیے۔