احسان اللہ احسان نے خود کو فورسز کے حوالے کردیا، نورین لغاری کبھی شام نہیں گئی، میجر آصف غفور
راولپنڈی: پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیم جماعت الاحرار کے کمانڈر احسان اللہ احسان نے خود کو سیکیورٹی فورسز کے حوالے کردیا ہے، دشمن تنظیم ہمارے مستقبل یعنی نوجوان نسل کر ہدف بنارہے ہیں ، حیدرآباد میں میڈیکل کی طالبہ کو بھی ورغلایا گیا جسے لاہور سے بازیاب کرایا جاچکا ہے، ہر پاکستانی ردالفساد کا سپاہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ نورین لغاری کبھی شام نہیں گئی جبکہ ویڈیو بیان میں نورین لغاری کا کہنا تھاکہ اسے خود کش حملے کے لیے استعمال کیا جانا تھا لیکن 14 اپریل کی رات کو ہی سیکیورٹی فورسز نے ہمارے گھر پر چھاپہ مارا اور پکڑ لیا۔
راولپنڈی میں میڈیا بریفنگ کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ماضی کے آپریشن بڑے علاقوں کو کلیئر کرنے کے لئے کئے گئے تھے، سیکیورٹی اداروں اورعوام کی مدد سے تمام آپریشن کامیاب ہوئے، علاقے کلیئر کرنے کے بعد آپریشن ردالفساد کا آغاز کیا گیا، آپریشن ردالفساد قوم کی حیثیت سے فساد کو رد کرنے کا عہد ہے، جسے ضرب عضب کی کامیابیوں کو مستحکم کرنے کے لیے شروع کیا گیا، ملک کو فساد سے پاک کرنے کے لیے ہم سب پرعزم ہیں، ہمیں ملک کے اندر اور سرحد پار دہشت گردوں کا خاتمہ کرنا ہے، دہشت گرد اور ان کے ساتھی جہاں بھی ہوں گے ان کا خاتمہ کیا جائے گا۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ کوئی قوت ریاست کا مقابلہ نہیں کر سکتی، آپریشن ردالفساد ایک ادارے کا کام نہیں، ہر پاکستانی ردالفساد کا سپاہی ہے، آپریشن رد الفساد کے تحت 15 بڑے آپریشنز کیے گئے اور تمام کامیاب رہے۔ آپریشنز کے دوران ملک بھر سے 4 ہزار 510 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ 4 ہزار 83 غیر قانونی ہتھیار برآمد کیے گئے۔ اس دوران ایک ہزار 859 غیر رجسٹرڈ افغان باشندوں کو بھی گرفتار کیا گیا، فاٹا اور خیبرپختونخوا میں 8 جب کہ بلوچستان میں 4 بڑے آپریشنز کیے گئے۔ پنجاب میں 2 بڑے آپریشنز میں سیکڑوں مشتبہ افراد گرفتار کیے گئے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ ملک کو فساد سے پاک کرنے کیلئے پرعزم ہیں اور دہشتگردوں اور سہولت کاروں کا خاتمہ کیا جائےگا ۔ پاک فوج پاکستان کیلئے قربانیاں دیتی رہے گی، کوئی طاقت ریاست کو شکست نہیں دے سکتی۔ دہشتگردی کیخلاف پاکستان کی قربانیوں کو دنیا بھر میں تسلیم کیا جا تا ہے،ملک بھرس سے غیر قانونی ہتھیاروں اور دہشتگردی کا خاتمہ کریں گے، سیکیورٹی اداروں اور عوام کے تعاون سے تمام آپریشن کامیاب ہوئے۔ بھارت کشمیر کی صورت حال سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل حیدر آباد سے ایک لڑکی غائب ہوگئی تھی، اس کے غائب ہونے کے بعد اس کا سوشل میڈیا پر پیغام آیا تھا، بچی کے والدین نے آرمی چیف سے بچی کی بازیابی کی اپیل کی تھی جس پر آرمی چیف نے ایم آئی کو ہدایت کی تھی۔ نورین کیس میں ایم آئی نے بہت کام کیا تھا اور 14اپریل کو بازیاب کرایا تھا۔ بچی کو آپریشن کے ذریعے لاہور سے بازیاب کرالیا گیا ہے، جس نے اعتراف کیا کہ اسے کسی نے اغوا نہیں کیا بلکہ وہ اپنی مرضی سے گئی تھی اور اس کا ویڈیو بیان بھی میڈیا کے سامنے پیش کیا۔
اس موقع پر نورین لغاری کا اعترافی بیان بھی چلایا گیا جس میں اس نے ایسٹر پر دھماکا کرنے کا اعترافی بیان دیتے ہوئے کہا کہ اسے چرچ پر حملے کیلئے خود کش جیکٹ اور اسلحہ فراہم کیا گیا تھا۔ کالعدم تنظیم میں اپنی مرضی سے شامل ہوئی۔ نورین لغاری نے کہا کہ اسے کسی نے اغواء نہیں کیا تھا بلکہ وہ خود لاہور سے گئی تھی۔ اس کا کہنا تھا کہ مجھے خودکش حملے میں استعمال کیا جانا تھا، دہشتگردوں نے ایک خود کش جیکٹ اور پانچ ہینڈ گرنیڈ بھی فراہم کیے۔ ایک سوال پر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ داعش کا ٹارگٹ نوجوان ہیں جو اس کیلئے ٹیکنالوجی کو میڈیم کے طور پر استعمال کر رہی ہے تاہم یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے بچوں پر نظر رکھیں اور ٹیکنالوجی کو مثبت استعمال کیجانب لیکر جائیں۔ نورین نے شام جانے کا دعویٰ کیا لیکن وہ لاہور میں موجود تھی۔ موجودہ صورت حال میں اپنے بچوں کی مصروفیات پر نظر رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے توجہ ہٹانے کے لیے ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کررہا ہے، 2017 میں بھارت نے 222 بار سیز فائر کی خلاف ورزی کی