عالمی عسکری اتحاد کیخلاف بےبنیاد پراپیگنڈہ کرنے والے مسلم امہ سے مخلص نہیں، الشیخ سلیمان بن عبداللہ اباالخیل
اسلام آباد: انٹر نیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے زیراہتمام عالمی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں سعودی عرب کے سابق وزیر اوقاف اور جامعۃ الامام بن سعود یونیورسٹی ریاض کے چانسلر الشیخ سلیمان بن عبداللہ اباالخیل نے خصوصی شرکت کی۔ تقریب میں پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی، سینیٹر پروفیسر ساجد میر، اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے وائس چانسلر الشیخ احمد بن یوسف الدرویش، پروفیسر معصوم یوسف زئی، ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر حافظ عبد الکریم، مولانا فضل الرحمن خلیل، سینیٹر محمد طلحہ سمیت مذہبی و سیاسی اور سفارتی شخصیات کی شرکت کی۔
کانفرنس سے سعودی عرب کے سابق وزیر اوقاف اور جامعۃ الامام بن سعود ریاض کے چانسلر الشیخسلیمان بن عبداللہ اباالخیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج نے دہشت گردی کے خلاف جس جرات و بہادری سے لڑتے ہوئے کامیابیاں حاصل کیں اور پاکستانی قوم نے جس حوصلے کیساتھ انتہا پسندی کو مسترد کرتے ہوئے بےمثل قربانیاں دیں وہ اپنی مثال آپ ہے، پاک فوج اور پاکستانی قوم کی اس عظیم جدوجہد کو پوری دنیا تسلیم کرتی ہے جبکہ مسلم امہکے نزدیک انتہا پسندی اور دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی دی جانے والی قربانیوں کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کی محبت، دوستی اور بھائی چارہ اپنی مثال آپ ہے، دونوں ملک کبھی بھی ایک دوسرے سے الگ نہیں ہو سکتے، فرقہ واریت نے مسلم امہ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا، مذہب کے نام پر تشدد اور انتہا پسندی کو کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا، عالمی عسکری اتحاد کسی مسلک یا ملک کے خلاف نہیں، بےبنیاد پراپیگنڈہ کرنے والے مسلم امہ سے مخلص نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کو اپنے بھائی کا درجہ دیا ہے اور پاکستانی حکومت، عوام اور علماء نے بھی سعودی عرب کے ساتھ ہمیشہ اپنی نظریاتی وابستگی اپنے عمل سے ثابت کی ہے۔ الشیخ سلیمان بن عبداللہ اباالخیل کا کہنا تھا کہ حرمین الشریفین پوری مسلم امہ کی عقیدت و محبت کا محور ہیں، اس کی سالمیت کے خلاف ہونے والی کوئی بھی سازش کبھی برداشت نہیں کریں گے، حرمین الشریفین کے تحفظ کے لئے اپنا سب کچھ قربان کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے ملنے والی محبت کا کوئی نعم البدل نہیں، علماء اور عوام کو سعودی حکام انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے وائس چانسلر الشیخ احمد بن یوسفالدرویشکا کہنا تھا کہ اس وقت پوری مسلم امہ کو متحد ہو کر اسلام کے خلاف ہونے والی سازشوں سے باخبر رہنے اور ان کے تدارک کی ضرورت ہے،پاکستانی حکومت ،فوج ،علماء اور عوام سعودی عرب کے تحفظ اور سالمیت کے لئے فکر مندی اور حساسیت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ،پاکستانی قوم کی حرمین سے لازوال محبت کسی بھی سازش کے ذریعے ختم نہیں کی جا سکتی۔سینیٹر ساجد میر کا کہنا تھا کہ پاکستان حرمین الشریفین کے تحفظ کے لئے اپنا سب کچھ قربان کرنے کا عزم رکھتا ہے ۔
علامہ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کا کہنا تھا کہ پاکستان کا بچہ بچہ سعودی عرب کے چپے چپے کی حفاظت کے لئے کٹ مرنے کا عزم رکھتا ہے ،پاکستان علماء کونسل نے امام کعبہ الشیخ صالح بن محمد ابراہیم کے دورہ پاکستان کے موقع پر حرمین الشریفین کے تحفظ کے لئے موت کی بیعت کی تھی ،عالمی اسلامی عسکری اتحاد کے خلاف دنیا بھر کی طرح کچھ قوتیں پاکستان میں بھی سرگرم ہیں لیکن پاکستانی عوام مکہ و مدینہ کے خلاف سازشیں کرنے والوں کو مسترد کر چکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عالمی اسلامی فکری اتحاد کی مسلم ممالک میں تنظیم سازی کا کام جاری ہے ،بہتجلد مسلم امہ اس حوالے سے بڑی خوشخبری سنے گی ۔اس موقع پر الشیخ سلیمان بن عبداللہ اباالخیل اور قائم مقام سعودی سفیر نے مولانا فضل الرحمن خلیل،مولانا محمد ایوب صفدر ،ڈاکٹر حافظ عبد الکریم اور دیگر کو یادگاری شیلڈز بھی دی گئیں۔