پانامہ کیس کا فیصلہ آگیا، کیس کی مزید تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانیکا حکم
اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف نااہلی سے بچ گئے۔ عدالت عظمٰی نے قطری خط مسترد کرکے پاناما کیس کی مزید تحقیق و تفتیش کے لیے ایف آئی اے کے اعلٰی افسر کی سربراہی میں جے آئی ٹی بنانے کا حکم دے دیا۔ دو ججوں نے نااہلی کے حق میں رائے دی۔ عدالت عظمٰی نے پاناما کیس پر دائر آئنی درخواستوں پر فیصلے میں نوازشریف کو نااہل قرار دینے کی استدعا سے اتفاق نہیں کیا۔ بلکہ مزید تحقیق و تفتیش کے لیے مشترکہ تفتیشی ٹیم بنانے کا حکم دے دیا۔ جے آئی ٹی میں نیب، آئی ایس آئی، ایف آئی اے، ایس ای سی پی اور اسٹیٹ بینک کے نمائندگان شامل ہوں گے۔ جے آئی ٹی ساٹھ دن میں اپنا کام مکمل کرے گی اور ہر دو ہفتے بعد سپریم کورٹ کو پیش رفت سے آگاہ بھی کرے گی۔ عدالت نے وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن نواز اور حسین نواز کو جے آئی ٹی میں پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔ پانچ سو چالیس صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس اعجاز افضل خان نے تحریر کیا اور پانچ رکنی بیچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پڑھ کر سنایا۔ دو ججوں آصف سعید کھوسہ اور جسٹس گلزار احمد نے فیصلے پر اختلافی نوٹ لکھا اور وزیر اعظم نواز شریف کو نااہل قرار دینے سےاتفاق کیا۔