Featuredاسلام آباد

الیکشن کمیشن بتائے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے کیسے رازداری نہیں رہے گی

اسلام آباد: مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے کیسے ٹائم کیلکولیٹ کیا ہے کہ وقت کم ہے، فلپائن نے اس سے بھی کم وقت میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال کیا،

مثال کے بغیر تحفظات کا اظہار کرنا کسی آئینی ادارے کے لیے غیر مناسب ہے ، الیکشن کمیشن بتائے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے کیسے رازداری نہیں رہے گی ، کمیشن قومی ذمہ داری ادا کرنے سے مت بھاگے، انکار کا مطلب تو پھر کچھ اور ہے، ای وی ایم پر کام کرنا الیکشن کمیشن کے آئی ٹی ونگ کا کام تھا، الیکشن کمیشن یہ کام نہیں کرسکا تو یہ اس کی اپنی ناکامی ہے، اس نے اتنے سال پائلٹ پروجیکٹ کیوں روکے رکھا، الیکشن کمیشن کے اعتراضات خود ان کے خلاف چارج شیٹ ہے۔

بابر اعوان نے کہا کہ حکومت الیکشن کمیشن کو بجٹ سے متعلق مکمل بھرپور یقین دہانی کراتی ہے ، بجٹ سے متعلق فیصلہ کرنا ایگزیکٹو کا کام ہے نہ کہ کسی ادارے کا ، ابھی کاسٹنگ کہاں سے آگئی۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ سمجھ نہیں آیا کہ 150 ارب کی بات کہاں سے آئی۔

سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ الیکشن کمیشن پارلیمان کا مذاق بنارہا ہے، اس نے پیسے پکڑے ہوئے ہیں، آئین سے الیکشن کمیشن کو نکال دینا چاہیے، آئینی ترمیم کرکے عام انتخابات کرانے کا اختیار حکومت وقت کو دینا چاہیے، الیکشن کمیشن ماضی کے انتخابات میں دھاندلی کراتا رہا ہے۔

یہ بھی پڑ ھیں : الیکشن کمیشن میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر ان کیمرہ ڈیمو

اس پر الیکشن کمیشن حکام کمیٹی اجلاس سے احتجاجا واک آؤٹ کرگئے۔ مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ حکومت یہ نا سمجھے کہ قائمہ کمیٹی کو اپنے طریقہ سے چلائے گی، اعظم سواتی صاحب آپ بزرگ ہیں لیکن آپکا رویہ درست نہیں ہے، اعظم سواتی بتائیں کہ الیکشن کمیشن نے کس سے پیسے پکڑے۔

چئیرمین کمیٹی تاج حیدر نے حکومت کے انتخابی اصلاحات بل پر ووٹنگ کرانے کا اعلان کیا۔ اعظم سواتی نے کہا کہ ووٹنگ کرانی ہے تو حکومتی ممبر ثمینہ ممتاز کو آن لائن لیا جائے، جو طبیعت ناسازی کیوجہ سے لاجز میں ہیں۔ چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ میں ایسا نہیں کرسکتا، ووٹ صرف اسکا ہوگا جو موجود ہوگا۔ اس پر حکومتی ممبران نے بھی قائمہ کمیٹی سے واک آؤٹ کردیا۔

سینیٹ قائمہ کمیٹی پارلیمانی امور نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بلز پر ووٹنگ کرائی اور کثرت رائے سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال سے متعلق ترمیم مسترد کر دی۔

قائمہ کمیٹی نے نہ صرف انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال کو مسترد کردیا بلکہ سمندر پار پاکستانیوں کے لیے ای ووٹنگ سے متعلق ترمیم بھی مسترد کر دی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close