اکتوبرتک بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنیکا ایک اور دعویٰ
اسلام آباد: ملک بھر میں جاری بد ترین لوڈ شیڈنگ کا رواں سال اکتوبر تک مکمل طور پر خاتمہ ہو جائے گا جبکہ نیلم جہلم اور تربیلا ڈیم سے پیدا ہونے والی بجلی سسٹم میں شامل ہونے کے بعد مارچ 2018 میں پاکستان کے پاس 2 ہزار میگا واٹ اضافی بجلی ہوگی۔ فرنس آئل اور ڈیزل کے مقابلے میں ایل این جی اور کوئلے سے پیدا ہونے والی بجلی کافی سستی ہوتی ہے جس کے باعث یہ بجلی سسٹم میں شامل ہونے کے بعد اس کی قیمت 2013 کے مقابلے میں آدھی رہ جائے گی۔ اہم ترین حکومتی ذرائع نے ایک اور دعویٰ کرکے عوام کا غم و غصہ ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی ہے کہ رواں سال کے اختتام تک لوڈشیڈنگ ختم ہوجائیگی۔ حکومتی ذرائع کے مطابق رواں سال اکتوبر تک ملک سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہو جائے گا۔ رواں ماہ بھکی پاور پلانٹ سے 760 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوگی جبکہ مئی میں گدو سے 335 اور قادر پور کول پاور پلانٹ ساہیوال سے 660 میگاواٹ سسٹم میں شامل ہوگی۔ جون میں چشنپ سے 315 ، جولائی میں ایچ بی ایس سے 380، اگست میں ایچ بی ایس سے مزید 380 اور ساہیوال سے بھی مزید 660 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائے گی۔
علاوہ ازیں ستمبر میں بلوکی سے 380 ، اکتوبر میں بھی بلوکی سے مزید 380 جبکہ دسمبر میں 660 میگاواٹ پورٹ قاسم، بھکی اور ایچ بی ایس سے 4 ، چار سو میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوگی۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں سال کے اختتام تک سسٹم میں مجموعی طور پر 5710 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائے گی جس کے بعد ملک سے لوڈ شیڈینگ کا مکمل خاتمہ ہو جائے گا۔