سندھ حکومت سے سرکاری گھروں کی تفصیلات اور الاٹمنٹ کی پالیسی طلب
اسلام آباد: سپریم کورٹ میں سرکاری گھروں کی خلاف ضابطہ الاٹمنٹ کیس کی سماعت ہوئی ، دوران سماعت اسلام آباد سمیت چاروں صوبوں سے سرکاری گھروں کی تفصیلات طلب کرلیں
عدالت نے سندھ حکومت سے گھروں کی الاٹمنٹ پالیسی بھی مانگ لی اور کہا سندھ حکومت صرف کراچی کی رہائشگاہوں کی تفصیلات دیں۔
سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کو دیگراضلاع میں موجود سرکاری رہائشگاہوں کی تفصیلات دینے کا حکم دیتے ہوئے بلوچستان حکومت اور سی ڈی اے سے بھی تمام رہائشگاہوں کی تفصیلات طلب کرلیں۔
یہ بھی پڑ ھیں : عدالت گھروں کو توڑنے کا کہے گی تو استعفیٰ دیدوں گا لیکن یہ کام نہیں کر سکتا، سعید غنی
چیف جسٹس نے استفسار کیا سندھ میں سرکاری گھروں کی الاٹمنٹ کیلئے کیا پالیسی ہے؟ سیکرٹری ہاؤسنگ نے بتایا سندھ میں سرکاری گھر صرف سیکریٹریٹ ملازمین کو الاٹ ہوتے ہیں، جس پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا دیگر محکموں کے سرکاری ملازمین کا کیا قصور ہے؟
سیکریٹری ہاؤسنگ کا کہنا تھا کہ سرکاری گھروں کی تعداد کم ہونے کے باعث یہ پالیسی بنائی، جس پر چیف جسٹس نے کہا آئندہ سماعت پر سندھ حکومت کی پالیسی ،رولز کا جائزہ لیں گے۔
سپریم کورٹ نے سرکاری گھروں کی خلاف ضابطہ الاٹمنٹ کیس کی مزید سماعت ایک ماہ تک ملتوی کر دی۔