چیف الیکشن کمشنر پرالزامات اعظم سواتی کو جواب دینے کیلیے 15 روز کی مہلت
اسلام آباد: الیکشن کمیشن ممبران شاہ محمد جتوئی اور نثار درانی پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر پر اعظم سواتی کے الزامات کے معاملہ پر سماعت
وفاقی وزیر اعظم سواتی کے معاون وکیل نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی کہ بیرسٹر علی ظفر اسلام آباد میں موجود نہیں، وہ اعظم سواتی کی جانب سے جواب داخل کریں گے، شوکاز نوٹس کا جواب دینے کے لیے ایک مہینے کا وقت دیا جائے، الیکشن کمیشن نے ریمارکس دئے کہ ایک مہینہ بہت زیادہ ہے، 15 دن کے اندر شوکاز نوٹس کا جواب دیں، الیکشن کمیشن نے سماعت 11 نومبر تک ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑ ھیں : پیپلز پارٹی اور اے این پی کے وفد نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات
سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اعظم خان سواتی نے کہا کہ خوشی ہے کہ میں کسی چوری یا ڈاکے کے الزام میں پیش نہیں ہورہا، قانون سب کے لیے برابر ہے،الیکشن کمیشن کی پاسداری کے لیے یہاں پیش ہوا ہوں، میری پیشی سے الیکشن کمیشن کا وقار مضبوط ہوگا ۔
الیکشن کمیشن نے گزشتہ سماعت پر اعظم سواتی کے وکیل کی جانب سے مہلت مانگنے کی استدعا مسترد کردی تھی اور شوکاز نوٹس جاری کرکے انہیں ذاتی طور پر خود پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔